جارح سعودی اتحاد کے ذریعے الحدیدہ میں فائربندی کی خلاف ورزی
جارح سعودی اتحاد اب تک الحدیدہ میں فائربندی کی گیارہ ہزار سے زائد بار خلاف ورزی کرچکا ہے۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کے فوجیوں نے گذشتہ چار روز کے دوران مغربی شہرالحدیدہ میں ایک ہزار انیس مرتبہ فائربندی کی خلاف ورزی کی ہے۔ یمنی فوج کے ترجمان یحیی السریع نے کہا کہ سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے گذشتہ چار روز کے دوران یمن کے مختلف علاقوں میں ستاون بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔
یمن کے نائب وزیرخارجہ حسین العزی نے بھی کہا کہ الحدیدہ میں اب تک گیارہ ہزار سے زائد بار جارح سعودی اتحاد نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔
سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں یمنی گروہوں کے درمیان الحدیدہ میں فائربندی کا سمجھوتہ ہوا تھا جس پر گذشتہ اٹھارہ دسمبر سے عمل درآمد شروع ہوگیا ہے لیکن جارح سعودی اتحاد نے ہر روز فائربندی کی خلاف ورزی کی ہے۔
اس درمیان یمن کی فوج اورعوامی رضاکارفورس نے سعودی عرب کے جنوبی صوبے نجران کے علاقے مستحدث میں سعودی فوجی ٹھکانے پرحملہ کرکے سعودی عرب کے تین اور سعودی حکومت کے اتحادی ملکوں کے بارہ فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتاردیا ہے۔
المسیرہ ٹیلی ویژن چینل نے خبردی ہے کہ یمنی فوج نے نجران کے ہی علاقے السدیس میں جارح سعودی اتحاد کے ٹھکانوں پر حملہ کیا ہے۔ یمنی فوج نے اس کارروائی میں بہت سے جارح فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کردیا اور جارح سعودی اتحاد کے ایک فوجی اڈے پر قبضہ بھی کرلیا۔
یمنی فوج نے نجران میں ہی البقع صحرا میں سعودی عرب کی ایک فوجی گاڑی کو بھی تباہ کردیا جس میں سوار سبھی فوجی ہلاک ہوگئے۔
سعودی عرب نے امریکا اورمتحدہ عرب امارات جیسے ملکوں کی حمایت چھبیس مارچ دوہزار پندرہ کو یمن پر وحشیانہ حملے شروع کئے تھے جو چار سال کا عرصہ گذرجانے کے بعد بدستور جاری ہیں۔
سعودی عرب کے وحشیانہ حملوں اور جارحیت میں دسیوں ہزار بے گناہ یمنی شہری جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں شہید ہوگئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی شہری اپنے گھروں سے بے گھر ہوگئے ہیں اور ملک کی شہری تنصیبات پوری طرح تباہ ہوگئی ہیں۔
سعودی اتحاد کے ان وحشیانہ حملوں کے باوجود آل سعود حکومت اپنا کوئی بھی مقصد اب تک حاصل نہیں کرسکی ہے۔