اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بدھ کی رات اپنے ٹوئٹر پیغام میں اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ کیا نیلسن منڈیلا جنوبی افریقہ کی آزادی کے کئی عشروں بعد، بنٹوٹسن کے دوبارہ وجود میں آنے کا تصور کرسکتا تھا؟ اس لئے مسلمانوں کو بیدار ہونے کی ضرورت ہے امریکہ کبھی بھی ایماندار دلال کی طرح نہیں رہا اور نہ ہی رہے گا۔
محمد جواد ظریف نے اپنے پیغام میں ہش ٹیک #Unite۴Palestine کا استعمال کیا اور جنوبی افریقہ اور مغربی افریقہ کے نسل پرست حکومت بنٹوٹسن کے دو نقشوں سمیت فلسطین کیلئے امریکی نام نہاد امن منصوبے کے نقشے کو بھی شائع کیا۔
اس کے علاوہ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اس سے پہلے ایک اور ٹوئٹر پیغام میں امریکی نام نہاد امن منصوبہ صدی کی ڈیل کو خطے اور دنیا کیلئے ایک ڈراؤنا خواب قرار دیا تھا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ناجائر صہیونی ریاست کے وزیراعظم نیتن یاہو کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں مشترکہ پریس کانفرنس میں مشرق وسطٰی میں نام نہاد قیام امن کے لیے سینچری ڈیل کا منصوبہ پیش کیا۔
وائٹ ہاوس میں منعقدہ اس تقریب میں فلسطین کے کسی نمائندے کو مدعو ہی نہیں کیا گیا جب کہ تقریب میں عمان، بحرین اور متحدہ عرب امارات کے سفیروں نے شرکت کی۔
اس حوالے سے اقوام متحدہ کا کہناہے کہ اسرائیل فلسطین امن کے لیے 1967 سے پہلے کی حد بندی کے ساتھ ہیں۔