فرانس میں مظاہرے جاری
فرانس میں پیلی جیکٹ والوں نے حکومت کے خلاف پندرہویں ہفتے بھی احتجاج کیا۔
فرانس میں حکومتی پالیسیوں کے خلاف مسلسل پندرہویں ہفتے بھی احتجاج کیا گیا، پیرس اور بوردو، تولوز اور مرسی، لیون، نانت، لیل اور اسٹراسبرگ جیسے جنوب مغربی اور مشرقی شہروں میں بھی مظاہرےکیے گئے جس کے نتیجے میں اہم شاہراہوں پر ٹریفک بند ہو گیا۔
فرانسیسی وزارت داخلہ کے مطابق مظاہرین کی تعداد میں پچھلے مظاہروں کی نسبت کمی دیکھی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ سترہ نومبر سے صدر میکرون کی پالیسیوں پر عمومی احتجاج کیا جا رہا ہے جس پر قابو پانے کے لیے فرانسیسی صدر کی جانب سے پندرہ جنوری سے دو ماہ پر مشتمل ملک گیر بحث کرانے کے اعلان کے باوجود احتجاج کا یہ سلسلہ بدستور جاری ہے اور لوگ صدر میکرون کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ فرانس میں حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کے خلاف احتجاج اور پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں اب تک تقریباً دس افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔
فرانس میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف شروع ہونے والا احتجاج اب سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف احتجاجی تحریک کی شکل اختیار کر چکا ہے جسے روکنے میں حکومت تاحال ناکام دکھائی دیتی ہے۔