لاکھوں فلسطینیوں نے ناجائز صیہونی ریاست کے قیام اور اکہترویں یوم نکبہ کے موقع پر مظاہرے کرکے اپنے حقوق کی بازیابی کے لیے جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
آج پندرہ مئی، سرزمین فلسطین پر اسرائیل کے ناجائز قبضے اور غاصب صہیونی حکومت کے قیام کی اکہترویں برسی ہے جسے فلسطینی عوام یوم نکبہ کے نام سے مناتے ہیں۔غزہ پٹی کے مختلف شہروں میں اس موقع پر بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے گئے جن میں لاکھوں فلسطینیوں نے حصہ لیا۔غزہ کے سبھی شہروں میں یوم نکبہ کے موقع پر اسکول، کالج ، یونیورسٹیاں، دفاتر اور ادارے بند رہے اور سرکاری عہدیداروں نے بھی عوام کے ساتھ یوم نکبہ کے مظاہرے میں شرکت کی۔فلسطینی تاجروں اور دوکانداروں نے بھی گرینڈ واپسی مارچ کمیٹی کی اپیل پر اپنا کاروبار بند رکھا اور یوم نکبہ کے مظاہروں میں شریک فلسطینیوں کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اعلان کیا۔اسی دوران اطلاعات ہیں کہ اسرائیلی فوجیوں نے یوم نکبہ کے مظاہروں میں شریک فلسطینیوں کے خلاف جان لیوا گولیوں اور زہریلی آنسو گیس کا بے تحاشہ استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں درجنوں فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔دوسری جانب حماس کے ترجمان حازم القاسم نے کہا ہے کہ آج کے مظاہروں کا پیغام پوری طرح واضح ہے کہ فلسطینی عوام اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے جن میں اپنے آبائی علاقوں کو واپسی کا حق سر فہرست ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ستر سالہ ناجائز قبضے کے خلاف ہونے والے مظاہروں سے واضح ہوگیا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ غاصبانہ قبضے کے خلاف فلسطینی عوام کی جدوجہد پر کوئی فرق نہیں پڑا ہے اور وہ پوری قوت کے ساتھ اپنے حقوق کی بازیابی کے لیے میدان میں ڈٹے ہوئے ہیں۔جہاد اسلامی فلسطین نے بھی یوم نکبہ کے موقع پر جاری کیے جانے والے ایک بیان میں پورے مقبوضہ فلسطین کی آزادی تک جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔جہاد اسلامی کے بیان میں آیا ہے کہ فلسطینیوں کو اپنی جدوجہد کی کامیابی کا پورا یقین ہے اور اسی یقین کے باعث اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کے خلاف ان کا عزم مضبوط سے مضبوط تر ہوتا جارہا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پوری فلسطینی قوم اسرائیل کے خلاف جہاد اور مزاحمت کے آپشن پر متحد ہے اور امریکہ و اسرائیل کو مسئلہ فلسطین کو نابود کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دے گی۔