ترکیشاممشرق وسطی

ترکی کی دھمکیوں کی مذمت میں شام میں وسیع احتجاجی اجتماع

شام کے صوبے حسکہ کے عام شہریوں نے سب سے بڑے اسکوائر پر جمع ہو کر شام کے خلاف ترکی کی دھمکیوں اور شام میں غیر ملکی فوجیوں کی غیر قانونی موجودگی کی شدید مذمت کی۔

شام کے صوبے حسکہ کے عام شہریوں نے سب سے بڑے اسکوائر پر جمع ہو کر شام کے خلاف ترکی کی دھمکیوں اور شام میں غیر ملکی فوجیوں کی غیر قانونی موجودگی کی شدید مذمت کی۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق شام کے شہر حسکہ میں احتجاج کرنے والے مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا ہوا تھا کہ وہ اپنے وطن کی دل و جان سے حفاظت کرنے اور اپنے ملک پر کسی بھی قسم کی جارحیت کا منھ توڑ جواب دینے کے لئے مکمل آمادہ ہیں۔
حسکہ شہر کے عوام نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ترکی کی دھمکیاں بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی قراردادوں کے منافی ہیں، اعلان کیا ہے کہ دہشت گردی کے مقابلے میں قومی اقتدار اعلی کی مظہر کی حیثیت سے شامی فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔
حالیہ دنوں میں شام کے مختلف صوبوں میں دہشت گردی کے مقابلے میں شامی فوج کی حمایت اور ترکی کی دھمکیوں کی مذمت میں عوامی اجتماعات ہو رہے ہیں۔
ترکی نے دھمکی دی تھی کہ وہ پی کے کے، سے وابستہ عناصر کے خلاف شرق فرات میں چالیس کلو میٹر اندر نیشنل سلویشن فرنٹ کے ساتھ مشترکہ فوجی آپریشن شروع کر سکتا ہے۔
گذشتہ دو برسوں کے دوران ترک فوج، فرات شیلڈ اور شاخ زیتون نامی دو فوجی کارروائیاں انجام دے کر شام کی چار ہزار کلو میٹر سرزمین اور الباب، اعزاز، جرابلس اور عفرین شہروں پر قبضہ کر لیا ہے۔
دریں اثنا شمالی شام میں واقع حلب کے مغربی مضافاتی علاقوں میں ہونے والی جھڑپوں میں دہشت گرد گروہوں کے پانچ سو عناصر ہلاک ہو گئے۔
دہشت گردوں سے وابستہ قریبی ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا ہے کہ دہشت گرد گروہوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں بھای جانی نقصان ہوا ہے اور حلب کے مغربی اور شمالی علاقوں کے راستے بند ہونے کی بنا پر ان علاقوں میں غذائی اشیا اور ایندھن کی شدید قلت ہو گئی ہے جس کی بنا پر بعض علاقوں مین انسانی صورت حال بحرانی ہو گئی ہے۔
دہشت گرد گروہوں میں ہونے والی جھڑپوں میں بیس سے زائد عام شہری بھی مارے گئے ہیں جن میں تین بچے بھی شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button