مشرق وسطییمن

سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں کی صنعا پر بمباری

سعودی اتحادکے جنگی طیاروں نےجمعرات کی صبح دو مرتبہ یمن کے دارالحکومت صنعا پربمباری کی ہے۔ دوسری طرف یمنی افواج کے میزائلی حملے کے نتیجے میں سعودی عرب کے ابہا ہوائی اڈے کی معمول کی سرگرمیاں معطل ہوگئیں۔

المسیرہ ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق جارح سعودی اتحاد کے لڑاکاطیاروں نے صنعا کے بین الاقوامی ہوائی اڈےاوراس کےاطراف کےعلاقوں کو نشانہ بنایاہے- بعض خبری ذرائع نے کہا ہے کہ صنعا میں خوفناک دھماکوں کی آواز سنائی دی ہے۔ ابھی تک ان حملوں میں ہونے والے ممکنہ جانی اور مالی نقصانات کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ دوسری جانب یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جمعرات کی صبح سعودی اتحاد کے جارحانہ حملوں کےجواب میں، قدس-1 نامی میزائل سے جنوبی سعودی عرب کے بین الاقوامی ہوائی اڈے ابہا کو نشانہ بنایا ہے۔ یمن کی مسلح فوج کے ترجمان یحیی سریع نے کہا ہے کہ اس میزائل سےفوجی آپریشنل مرکز اور ابھا ایئر پورٹ کے ہینگرز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس حملے کے نتیجے میں ابھا ایئر پورٹ کی تمام پروازیں بند کردی گئیں ہیں۔ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے گذشتہ ہفتوں کے دوران متعدد بار ابہا اور جیزان ایئر پورٹس اوراسی طرح ملک خالد ایئر بیس کو ڈروں طیاروں اور میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔ یہ دونوں ہوائی اڈے اور ملک خالد ایئربیس سعودی اتحاد کے ان جنگی طیاروں کو فیول اور ایندھن کی فراہمی اور دیگر لاجسٹیک سپورٹ کے لئے استعمال ہوتے ہیں جو یمن پر ہوائی حملے کرتے ہیں۔ سعودی عرب نے امریکا متحدہ عرب اورکئی دیگر ملکوں کی حمایت سے مارچ 2015 سے یمن پر اپنے وحشیانہ حملے شروع کررکھے ہیں جن کے نتیجے میں اب تک دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔ ان حملوں میں یمن کی بیشتر بنیادی شہری تنصیبات تباہ ہوچکی ہیں جن میں اسپتال اور اسکول و کالج بھی شامل ہیں۔ یمن کے وزیرصحت طہ المتوکل نے کہا ہے کہ یمن پر جارح سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں کے آغاز سے اب تک 1 لاکھ، 40 ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جارح سعودی اتحاد نے ان برسوں کے دوران اپنے حملوں میں 700 سے زائد اسپتالوں اور طبی مراکز کو نشانہ بنا کر انہیں تباہ کردیا ہے۔ یمنی وزیرصحت کا کہنا تھا کہ البتہ سعودی اتحاد کے تباہ کن حملوں کے باوجود یمن کا محکمہ صحت خاص منصوبہ بندی کے ذریعے بدستور ثابت قدمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی سرگرمیوں کو جاری رکھے ہو ئے ہے۔ یمن کے وزیرصحت نے کہا کہ سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات اور خلیج فارس کے بعض دیگرملکوں نے یمنی ڈاکٹروں اور طبی عملے کے افراد کو طرح طرح کی پیشکش کے ذریعے اپنے یہاں بلانے کی کوشش کی لیکن یمنی ڈاکٹروں نے اپنے ہی ملک کے عوام کی خدمت کو ترجیح دی جس کے لئے ہم یمنی ڈاکٹروں اور یمن کے طبی عملے کے افراد کا تہہ دل سے شکریہ اداکرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button