مشرق وسطییمن

سعودی اتحاد کے فوجیوں پر میزائلوں اور راکٹوں کی بارش

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جنوبی سعودی عرب کے شہر جیزان کے علاقے جبل النار میں سعودی فوجی اتحاد کے بڑے گروپ پر میزائلوں اور راکٹوں سے حملہ کرکے بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچایا ہے۔

صنعا میں دفاعی اور عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جبل النار کے علاقے میں جمع ہونے والے سعودی اتحاد کے فوجیوں پر اندرون ملک تیار کیے جانے والے تین زلزال میزائیل اور متعدد کاتیوشیا راکٹ برسائے ہیں۔اس حملے میں سعودی اتحاد کی متعدد گاڑیاں اور سامان حرب تباہ اور درجنوں سعودی اور غیر ملکی کرائے کے فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔اس سے پہلے یمنی فوج کے ترجمان یحیی سریع نے بتایا تھا کہ سعودی عرب کے سرحدی شہر جیزان کے قریب یمن کی فوج اور قبائلیوں کی مشترکہ فورس کے ساتھ جھڑپ میں سعودی اتحاد میں شامل چودہ سوڈانی فوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جمعے کی رات بھی جنوبی سعودی عرب کے سرحدی صوبے عسیر کے علاقے البواب الحدید میں جمع ہونے والے سعودی اتحادی فوجیوں کو اندرون ملک تیار کیے جانے والے زلزال میزائلوں سے نشانہ بنایا تھا جس میں درجنوں سعودی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے گئے تھے۔یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس تقریبا ہر روز سعودی عرب کی سرحدوں کے اندر فوجی اہداف اور اہم تنصیبات کو اپنے تیار کردہ میزائلوں اور ڈرون طیاروں سے نشانہ بنا رہی ہے۔یمنی فوج نے جمعے کی شام ملک کے اندر تیار کیے جانے والے ایک بیلسٹک میزائل کی رونمائی کی ہے جس کا نام برکان تین رکھا گیا ہے۔یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحی السریع کے مطابق یہ دور مار میزائل دشمن کی سرحدوں کے اندر اہم فوجی اور حیاتی نوعیت کے اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔یمنی فوج کے میزائل یونٹ نے دمام کی فوجی چھاونی کو بھی اسی میزائل سے نشانہ بنایا تھا۔یمن کے ڈپٹی جوائنٹ چیف آف آرمی اسٹاف میجر جنرل علی الموشکی نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ جارح فوجیوں کو یمن سے زندہ واپس نہیں جانے دیا جائے گا۔واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ لیکن اس کے باوجود وہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہو گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button