مثالی شخصیاتیمن

سعودی فوجی اڈے پر یمنی فوج کا میزائل حملہ

جارح سعودی اتحاد کے خلاف یمنی افواج کی تازہ دفاعی کارروائیوں میں سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں کو بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچا ہے۔ دوسری طرف عالمی ریڈکراس کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ یمن کے جنوبی شہر عدن کے اسپتال زخمیوں سے پر ہو چکے ہیں اور اب اس اسپتال میں مزید زخمیوں کی گنجائش نہیں ہے۔

المسیرہ ٹیلی ویژن چینل نے خبر دی ہے کہ سعودی عرب کے علاقے نجران کے طیبہ الاسم فوجی اڈے پر یمنی فوج کے میزائلی حملے میں دسیوں جارح فوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے-

یمنی فوج آئے دن سعودی عرب کے فوجی مراکز اور ہوائی اڈوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ منگل کو بھی یمنی فوج کے ڈرون طیاروں نے ابہا ہوائی اڈے پر حملہ کیا تھا-

اس درمیان یمنی فوج کے اسنائپروں نے یمن کے شمال مغربی صوبے حجہ میں جارح سعودی اتحاد کے سات فوجیوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا- دوسری جانب یمنی فوج نے یمن کے شمالی صوبے الجوف میں جارح سعودی اتحاد کے سینتیس فوجی اڈوں پر قبضہ کر لیا-

یمنی فوج نے اس کارروائی میں اسطر کے علاقے میں جارح سعودی اتحاد کے ہتھیاروں کے گودامو اور مورچوں پر گائیڈڈ میزائلوں سے حملہ کیا ہے اس کارروائی میں بھی دسیوں جارح فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

یمنی فوج کی ان وسیع کارروائیوں کے بعد جارح سعودی اتحادی کے فوجیوں نے پسپائی اختیار کر لی اور بھاری مقدار میں اپنے فوجی ساز و سامان چھوڑ کر فرار ہو گئے ہیں-

اس درمیان عالمی ریڈ کراس کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ جنوبی شہر عدن میں دواؤں کی شدید قلت کے باعث اسپتالوں نے لڑائیوں کے دوران زخمی ہونے والوں کو اپنے یہاں ایڈمٹ کرنے سے انکار کر دیا-

عدن میں عالمی ریڈ کراس کمیٹی کے دفتر نے اپنے بیان میں کہا ہے عدن کے اسپتالوں کو جہاں لڑائیوں کے باعث بڑی تعداد میں لوگ ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں فوری مدد کی ضرورت ہے-

گذشتہ دنوں عدن میں سعودی عرب کی حمایت یافتہ منصور ہادی کی مفرور و مستعفی حکومت کے فوجیوں اور متحدہ عرب امارات کی حمایت یافتہ عبوری کونسل کی مسلح ملیشیا کے درمیان ہونے والے شدید لڑائیوں میں دونوں جانب سے دسیوں افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے تھے-

یہ لڑائیاں یکم اگست کو شروع ہوئی تھیں- عدن میں لڑائیوں کی وجہ سے سیکڑوں خاندان محاصرے میں ہیں اور سخت معاشی حالات سے گذر رہے ہیں اور عدن میں پانی کی سپلائی منقطع ہو جانے کے بعد عام شہری مدد کی درخواست کر رہے ہیں-

متحدہ عرب اور سعودی عرب نے دو ہزار پندرہ میں یمن پر حملہ کرنے کے بعد ملک کے بعض علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا اور وہ یمن میں اپنا قبضہ جاری رکھنے کے لئے کچھ یمنی گروہوں کو ہی یمن کے عوام اور فوج کے خلاف استعمال کر رہے ہیں-

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button