فلسطینمشرق وسطی

سینچری ڈیل کو ناکام بنانے پر تاکید

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ نے سینچری ڈیل کا مقابلہ کرنے کے لئے قومی اسٹریٹیجی اپنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسما‏عیل ہنیہ نے سینچری ڈیل کا مقابلہ کرنے کی اسٹریٹیجی اور فلسطینیوں کے واپسی کے حق کے تحفظ کے زیرعنوان غزہ میں منعقدہ ایک کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سینچری ڈیل منصوبے نے فلسطینی پناہ گزینوں کے مسئلے، بیت المقدس اور غرب اردن کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین پر غاصبانہ قبضے اور فلسطینیوں کو ان کے گھروں اور وطن سے در بدر کئے جانے کو ستر سال کا عرصہ گذرجانے کے بعد بھی فلسطینی پناہ گزینوں کا مسئلہ جوں کا توں باقی ہے اور یہ مسئلہ فلسطینی عوام کی استقامت اور ان کی واپسی کے حق کی علامت ہے۔ اسماعیل ہنیہ کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم اپنی سرزمین کا ایک ایک انچ واپس لے کر رہےگی۔ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام کسی بھی قیمت پر صیہونی حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے اور بیت المقدس نیز اپنے واپسی کے حق سے ہرگز چشم پوشی نہیں کریں گے۔ سینچری ڈیل منصوبہ امریکا نے تیار کیا ہے جس میں فلسطینیوں کے سبھی حقوق کو نظر انداز کردیا گیا ہے انہیں نہ تواپنے وطن واپس لوٹنے کا حق دیا گیا ہے اور نہ ہی بیت المقدس اور مسجد الاقصی ہی ان کے کنٹرول میں ہوگی۔ امریکا نے یہ منصوبہ سعودی عرب اور بعض دیگر عرب ملکوں کے تعاون سے تیار کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button