شاممشرق وسطی

شامی فوج خان شیخون شہر میں داخل

شامی فوج صوبہ ادلب میں اپنی پیشقدمی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے شہر خان شیخون میں داخل ہوگئی ہے ۔ دوسری جانب ترک فوج نے بھی دہشت گردوں کی حمایت کے لئے ادلب کی جانب پیشقدمی شروع کردی ہے جس پر شامی حکومت نے سخت احتجاج کیا ہے۔

میڈیا ذرائع نے بتایا ہے کہ شام کی فوج صوبہ ادلب کے شہر خان شیخون میں داخل ہوگئی ہے۔شامی فوج نے چند روز قبل صوبہ ادلب کے جنوبی سیکٹر سے مدایا قصبے کی جانب سے پیشقدمی شروع کی اور خان شیخون کے اطراف کی پہاڑیوں پر اپنا کنٹرول قائم کرکےاس شہرکو پوری طرح اپنے محاصرے میں لیکر دہشت گردوں کے لئے امداد پہنچانے کے راستے منقطع کردیئے تھے۔شہرخان شیخون کی آزادی کی اہمیت یہ ہے کہ یہ شہر ادلب کے شمالی، مغربی اور مشرقی علاقوں کو ایک دوسرے سے متصل کرتا ہے ۔ اس شہر کی آزادی، شام کے اقتصادی مرکز حلب کا راستہ کھل جانے کے مترادف ہے ۔خان شیخون کی آزادی کی فوجی لحاظ سے اہمیت یہ ہے کہ اس شہر پر کنٹرول کے بعد شامی فوج کے لئے شمال میں معرۃ النعمان کی جانب پیشقدمی کا راستہ کھل گیا ہے ۔ معرۃ النعمان، شمال، جنوب ، مغرب اور مشرق کے ، بین الاقوامی مواصلاتی راستوں کو باہم متصل کرتا ہے ۔دوسری جانب خان شیخون میں دہشت گردوں کی شکست کی خبر ملتے ہی ترکی نے، ان کی مدد کے لئے فوج روانہ کردی ہے ۔ ترک فوجی غیر قانونی طور پر شام کی سرحد میں داخل ہوکے صوبہ ادلب کی جانب پیشقدمی کر رہے ہیں جس پر دمشق حکومت نے سخت احتجاج کیا ہے ۔رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ ترک فوجیوں نے، جبہت النصرہ کے دہشت گردوں کی مدد کے لئے شمالی ادلب کے قصبے سراقب میں داخل ہونے کے بعد ادلب کی جانب پیشقدمی شروع کردی ہے ۔شام کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرکے ، ترک حکومت کی اس جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے ، خبردار کیا ہے کہ شام کے قومی اقتدار اعلی کی خلاف ورزی کے اس اقدام کے نتائج کی ذمہ داری انقرہ پر عائد ہوگی ۔شام کی وزرات خارجہ نے ترک حکومت کے اس اقدام کو کھلی جارحیت قرار دیا ہے ۔ شام کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ ترک فوج کی اس جارحیت کا اس علاقے کو دہشت گردوں سے پوری طرح پاک کرنے کے لئے دمشق کے عزم و ارادے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button