یورپ

فرانس میں بڑے پیمانے پر گرفتاریاں

فرانس میں حکومت مخالف احتجاج کرنے والوں کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے۔

فرانسیسی حکومت نے مظاہرین سے سختی سے نمٹنے کےلیے نئی قانون سازی کا فیصلہ کر لیا، بغیر اجازت مظاہروں اور ماسک پہن کر مظاہرے میں شرکت کرنے والوں کو سزا دی جائے گی، احتجاج کے دوران پولیس اہلکار کو مارنے والے سابق باکسنگ چیمپئن کرسٹوفے ڈیٹنگر کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

مظاہرین صدر میکرون سے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا اور متعدد مظاہرین کو گرفتارکرلیا حکومت مخالف تحریک کے نمائندوں کا کہنا ہے بڑے پیمانے پر گرفتاریاں ہوئی ہیں۔ دوسری طرف فرانس کے دیگر شہروں میں بھی مظاہرے شروع ہو گئے۔

فرانس کی میکرون حکومت نے مظاہرین کو فسادی قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف سخت قدم اٹھانے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد حالات سدھرنے کے بجائے مزید کشیدہ ہو گئے ہیں۔

واضح رہے کہ فرانس میں سترہ نومبر سے حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے اور پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں اب تک تقریباً دس افراد ہلاک اورسینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔

فرانس میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف شروع ہونے والا احتجاج اب سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف احتجاجی تحریک کی شکل اختیار کر چکا ہے جسے روکنے میں حکومت ناکام ہو گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button