مشرق وسطییمن

نجران میں فوجی ٹھکانوں پر یمنی فوج کا میزائل حملہ

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جنوبی سعودی عرب کے علاقے نجران میں سعودی فوجی ٹھکانوں پر زلزال ایک قسم کے بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا ہے۔

سعودی اتحاد کی جارحیت کے جواب میں جنوبی سعودی عرب میں واقع نجران کے علاقے الاجاشر میں سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانوں پر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے میزائل حملے میں سعودی اتحاد کے کئی فوجی ہلاک و زخمی ہو گئے۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے اسی طرح یمن کے صوبے الضالع میں سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانوں پر زلزال ایک قسم کے بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا۔
دوسری جانب یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ہوائی اڈوں پر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ڈرون حملے، یمنی قوم کے خلاف سعودی اتحاد کی وحشیانہ جارحیت کے جواب میں انجام پا رہے ہیں اور ان حملوں کا سلسلہ بدستور جاری رہے گا۔
انصاراللہ کے ترجمان محمد عبد السلام نے اپنے ایک ٹوئٹ میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ڈرون یونٹ کی کوششوں کی قدردانی کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی جانب سے جارحیت کا منھ توڑ جواب دیا جاتا رہے گا۔
جنوبی سعودی عرب کے ابہا اور جیزان ہوائی اڈے ان دنوں بارہا یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے حملوں کا نشانہ بنے ہیں۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ڈرون یونٹ کے ان حملوں کے نتیجے میں ابہا اور جیزان کے ہوائی اڈوں کی سرگرمیاں بند ہو گئیں اور پروازوں کا سلسلہ منقطع ہو گیا۔
دریں اثنا یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے چیئرمین کی موجودگی میں یمنی فوج کے جدید قسم کے دفاعی ساز وسامان کی رونمائی ہوئی۔
العالم کی رپورٹ کے مطابق یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط کی موجودگی میں اتوار کے روز ایک تقریب میں یمنی فوج کی جدید دفاعی مصنوعات منجملہ قدس ایک میزائل اور صماد ایک، صماد تین اور قاصف دو کے، ڈرون طیاروں کی رونمائی ہوئی۔
یہ فوجی سازوسامان ملکی فوجی ماہرین کے ہاتھوں تیار ہوئے ہیں جس سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ تمام تر محاصرے کے باوجود یمنی فوج، دفاعی شعبے میں ترقی و پیشرفت کی منازل طے کر رہی ہے۔
اس سے قبل یمنی فوج کے تیار کردہ بدر ایف اور بدر ایک پی، میزائل کی رونمائی کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات، امریکا اور کئی دیگر ملکوں کی حمایت سے چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ کو یمن پر وحشیانہ جارحیت کا آغاز کیا تھا۔
اس عرصے میں یمن کے دسیوں ہزار بے گناہ شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ یمن کی بنیادی شہری تنصیبات پوری طرح تباہ ہو چکی ہیں۔
جارح سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں کی وجہ سے دسیوں لاکھ یمنی شہری بے گھر ہو گئے ہیں جبکہ یمنی عوام کو دواؤں اور خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے جس کی بنا پر لاکھوں یمنی بچے موت کے خطروں سے دوچار ہیں۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادی یمن کے خلاف تمام تر وحشیانہ جارحیت کے باوجود اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کر سکے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button