ایرانمشرق وسطی

ٹرمپ نے عالمی سیاست کو بچوں کا کھیل سمجھ لیا ہے، ولایتی

عالمی امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف کے خلاف امریکی پابندیوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاجرانہ ذہنیت رکھنے والے امریکی صدرنے عالمی سیاست اور خارجہ پالیسی کو بچوں کا کھیل سمجھ لیا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف کے خلاف امریکی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے عالمی امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے کہا کہ ایران عالمی سطح پر منطق، مذاکرات، عقلانیت اور استقامت کی اسا‎س پر رہبر انقلاب اسلامی کی ہدایات اور رہنمائی میں پوری قوت کے ساتھ قدم آگے بڑھا رہا ہے۔
عالمی امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ایک زمانے تک امریکہ کی شیطانی سیاست پر انسانی حقوق، جمہوریت اور آزادی کا نقاب چڑھا ہوتاتھا لیکن ٹرمپ نے امریکہ کے ظاہرو وباطن کو ایک کرکے اس کی سامراجی خصلت کو پوری طرح عیاں کردیا ہے۔
ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے کہا کہ اگر ماضی میں امریکی اتحادیوں کو اس کی عہدشکنی اور ناقابل اعتماد ہونے پر تھوڑا بہت شک تھا تو ٹرمپ کے آنے کے بعد ثابت ہوگیا ہے کہ امریکہ اسلامی جمہوریہ ایران کی ثابت شدہ اور گہری منطق کا مقابلہ کرنے کی توانائی نہیں رکھتا۔
عالمی امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر نے کہا کہ امریکہ روز بروز عالمی سطح پر تنہا ہوتا جارہا ہے اور ایران کے وزیر خارجہ کے خلاف اس کا حالیہ اقدام ، تہران کی شفاف منطقی پالیسیوں کے مقابلے میں امریکہ کی بے بسی اور کمزوری کی علامت ہے۔
ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے کہا کہ امریکہ، خطے کی بعض رجعت پسند حکومتوں کے ساتھ مل کر امت مسلمہ کے درمیان اختلافات اور دوریاں پیدا کرنے کی مذموم سازش پر عمل پیرا ہے لیکن اسلامی جمہوریہ ایران اور مزاحمتی محاذ نے اس ‎سازش پر پانی پھیر دیا ہے۔
عالمی امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر نے مزید کہا کہ امریکہ کے غیر دانشمندانہ اور غیر قانونی اقدمات نے ایران کے موقف کو سچ ثابت کردیا ہے کہ واشنگٹن پر ذرہ برابر بھی اعتماد نہیں کیا جاسکتا۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی وزارت خزانہ نے جمعرات کے روز ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف کا نام پابندیوں کی فہرست میں شامل کردیا ہے۔
یورپی یونین، روس اور چین کے ساتھ ہی بہت سے ملکوں نے امریکہ کے اس اقدام کے بعد اعلان کیا ہے کہ ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف کے ساتھ تعاون اور بات چیت کا سلسلہ بدستور جاری رہے گا۔
یہاں اس بات کا ذکر ضروری ہے کہ مختلف میدانوں میں ایران کی فعال سفارت کاری نے ٹرمپ انتظامیہ کو لاتعداد چیلنجوں سے دوچار کردیا ہے اور ایران کے وزیر خارجہ کے خلاف پابندیوں کا نفاذ ایران کی عالمی پالیسیوں کے موثر ہونے کا واضح ثبوت ہے جبکہ اس سے تہران کے مقابلے میں واشنگٹن کی کمزوری اور ناکامی بھی پوری طرح ظاہر ہوتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button