ایرانمشرق وسطی

ہمیں روکا تو، آبنائے ہرمز سے کسی کا تیل نہیں گزرسکے گا، جنرل باقری

ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل باقری نے کہا ہے کہ ایرانی تیل کی برآمدات کو روکنے کی کوشش کی گئی تو آبنائے ہرمز کے راستے کسی بھی ملک کا تیل برآمد نہیں ہوسکے گا۔

اتوار کے روز تہران میں کور کمانڈروں کی تیئیسویں سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کی مسلح افواج کے سربراہ نے کہا کہ ہم آبنائے ہرمز کی بندش نہیں چاہتے ہیں مگر کسی بھی ملک نے اس علاقے میں بدامنی پیدا کرنے کی کوشش کی تو اس کا بھرپور انداز میں جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس اسٹریٹیجک آبی گزرگاہ کو کھلا رکھنا چاہتے ہیں کیونکہ ایران سمیت دنیا کے مختلف ملکوں کی مصنوعات اور تیل اسی راستے سے درآمد اور برآمد کیا جاتا ہے۔

جنرل محمد باقری نے واضح الفاظ میں کہا کہ اس اہم اور اسٹریٹیجک آبی گزرگاہ کی سیکورٹی ایران کی مسلح افواج کے ہاتھ میں ہے اور ہم آبنائے ہرمز کی بندش نہیں چاہتے ہیں مگر دشمن کی دشمنی بڑھی تو پھر ہم اسے بند کرنے سے بھی گریز نہیں گریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آبنائے ہرمز سے گزرنے والے امریکی بحری جہاز بھی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سوالوں کے جواب دیئے بغیر نہیں گزرتے کیونکہ انہیں اچھی طرح معلوم ہے کہ اس علاقے کی سیکورٹی کس کے پاس ہے۔

ایرانی فوج کے سربراہ نے بارڈر سیکورٹی فورس کے مغوی اہلکاروں کی تازہ ترین صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم ان کی بازیابی کے لئے بھرپور کوشش کررہے ہیں اور پاکستانی وزیراعظم نے حالیہ دورہ ایران کے موقع پر مغوی ایرانی اہلکاروں کی بازیابی کے لئے تعاون کی یقین دہائی کرائی ہے ۔

خاش زاہدان شاہراہ پر سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بس پر دہشت گرادانہ حملے میں ملوث عناصر کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس حملے میں ملوث بہت سے عناصر کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ بعض عناصر پاکستان فرار ہوگئے ہیں۔

جنرل باقری نے مزید کہا کہ گرفتار ہونے والے دہشت گردوں کو ضروری کارروائی کے بعد عدلیہ کے سپرد کردیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button