مشرق وسطییمن

یمن میں عالمی مبصرین کی تعیناتی کی منظوری

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جنگ سے متاثرہ ملک یمن میں 75 عالمی مبصرین کی تعیناتی کی متفقہ طور پر منظوری دے دی ہے۔

عالمی مبصرین ساحلی شہر حدیدہ میں چھ ماہ تک تعینات رہیں گے جہاں وہ جنگ بندی معاہدے کی نگرانی کریں گے اور متحارب فوجوں کی اپنی پوزیشنز پر واپسی کو یقینی بنائیں گے۔ گزشتہ ماہ سویڈن میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں انصاراللہ اور یمن کی حکومت کے درمیان امن مذاکرات ہوئے تھے جن میں حدیدہ میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا تھا۔

یمنی افواج کو سعودی عرب کی حمایت حاصل ہے اور سعودی عرب نے یمن پر حملہ کیا اور یمنی عوام اپنا دفاع کر رہے ہیں۔

ساحلی شہر حدیدہ کو یمن کے دروازے کی حیثیت حاصل ہے کیونکہ یہاں اہم بندرگاہ واقع ہے جہاں سے تجارتی اشیا درآمد کی جاتی ہیں اور جنگ کے بعد سے غیر ملکی امداد کی آمد بھی اسی رستے سے آتی ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔

یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے ۔

سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منہدم کردیا ہے لیکن اس کے باوجود سعودی عرب یمن پر مسلط کردہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button