عربمشرق وسطییمن

سعودی اتحاد کے یمن پر 50 دن میں 1700 حملے

صنعا میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحی السریع نے بتایا کہ سعودی اتحاد نے پچھلے ایک ہفتے کے دوران اپنی ہی اعلان کردہ جنگ بندی کی بیس سے زائد یمن کے مختلف علاقوں پر حملے کئے ہیں- ان کا کہنا تھا کہ سعودی جنگی اتحاد نے یہ حملے صوبہ مآرب، الجوف، تعز، ضالع اور البیضا پر کیے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی جنگی اتحاد نے نو اپریل سے اب تک یمن کے مختلف علاقوں پر ایک سو بیس زمینی اور ایک ہزار پانچ سو چھیاسی فضائی حملے کیے ہیں۔

سعودی جنگی اتحاد نے نو اپریل کو یمن کے خلاف جنگ بندی کا یک طرفہ اعلان کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ کورونا کے خلاف مہم میں مدد کی غرض سے یمن کے خلاف ہر قسم کے زمینی اور ‌فضائی حملے بند کر دئے گئے ہیں اور اس کا خیر مقدم کیے جانے کی صورت میں جنگ بندی میں مزید توسیع بھی کی جاسکتی ہے۔ تاہم سعودی جنگی اتحاد نے اپنی ہی اعلان کردہ جنگ بندی کے آغاز کے تھوڑی ہی دیر بعد یمن پر جارحیت دو بارہ شروع کردی تھی۔سعودی جنگی اتحاد نے دوہفتے کے بعد ایک بار پھر دعوی کیا تھا کہ یمن کے خلاف یک طرفہ جنگ بندی کی مدت میں مزید ایک ماہ کی توسیع کردی گئی ہے۔

سعودی عرب نے امریکہ، متحدہ عرب امارت اور بعض دوسرے ملکوں کے ساتھ مل کر پچھلے پانچ برس سے مغربی ایشیا کے غریب اور عرب اسلامی ملک یمن کو زمینی، فضائی اور سمندری جارحیت کا نشانہ بنانے کے علاوہ اس کا محاصرہ بھی کر رہا ہے۔

مارچ دوہزار پندر سے جاری سعودی جارحیت اور جنگ کے نتیجے میں دسیوں ہزار بے گناہ یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ کئی لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔سعودی عرب اور اس کے اتحادی اس جنگ کے ذریعے استعفے دے کر ریاض بھاگ جانے والے سابق یمنی صدر منصور ہادی کی کٹھ پتلی حکومت کو دوبارہ اقتدار میں لانا چاہتے تھے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button