تسنیم خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی ذرائع کا کہنا ہے کہ دارالحکومت ریاض میں ڈرون حملے کے بعد دھماکے کی آواز سنی گئی۔ اس رپورٹ کے مطابق دھماکے سے ریاض کا شمالی علاقہ لرز اٹھا۔
دوسری جانب سعودی ذرائع ابلاغ نے دعوی کیا ہے کہ سعودی عرب کے اینٹی ائیر کرافٹ نے یمن کے ڈرون حملوں کا مقابلہ کیا ہے۔ ابھی تک اس دھماکے کے حوالے سے مزید تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔
یمن کی فوج نے اس سے قبل کہا تھا کہ یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی صورت میں جارح سعودی اتحاد کے ٹھکانوں، ہتھیاروں کے گوداموں اور تنصیبات پر حملے کئے جائیں گے۔
سعودی عرب نے مارچ دوہزار پندرہ میں امریکہ، متحدہ عرب امارت اور چند دیگر ملکوں کی حمایت سے یمن پر زمینی، فضائی اور سمندری جارحیت کا آغاز کیا تھا جو بدستور جاری ہے۔ پانچ سال سے جاری سعودی جارحیت اور شدید محاصرے کے نتیجے میں اب تک دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ کئی لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
سعودی جارحیت اور محاصرے کی وجہ سے یمن کے عوام کو غذائی اشیا اور دواؤں کی بھی شدید قلت کا سامنا ہے تاہم، تمام تر جارحیت ، دباؤ اور محاصرے کے باوجود سعودی جنگی اتحاد، یمنی عوام کی استقامت کے باعث اپنے مقاصد میں بری طرح ناکام رہا ہے۔