اسلاماسلامی تاریخاسلامی دعوت کلپساہل بیتایام اللہایشیاپاکستانترکیحزب اللہ حقویردیفوٹو گلریقرآنکشمیرمثالی شخصیاتمشرق وسطی

یوم عاشور،عاشورا Ashura

استاد حلمی کوجا آسلان انقلابی و مجاہد سنّی عالمِ اسلام،ترکی

یوم عاشور،عاشورا Ashura

واضح رہے کہ یہ مقالہ 13-15 محرم سن 1996 میں جمہوریہ اسلامی ایران کے دارالحکومت تہران میں، پورے عالمِ اسلام کی معروف شخصیات کی شرکت سے منعقد ہونے والا بین الاقوامی امام خمینی (رہ) اور ثقافتِ عاشورا نامی اجلاس میں اُستاد حِلمی کوجا آسلان کی پیش کردہ ” امام خمینی(رہ) کی شخصیت میں ثقافتِ عاشورا کی تجلّیات” نامی تبلیغ سے اکتباس کیا گیا ہے۔

عاشورا کا الہی پیغام، جو اِنقلابِ اسلامی میں گونج اُٹھا

جیسا کہ یہ معلوم ہے؛ کہ عاشورا کا الہی پیغام ہر دور میں تمام نسلوں تک دو راستے اور تریقے سے پہنچا ہے۔

پہلا؛ خون کے ذریعے آنے والا پیغام، یعنی عملی رواں دواں اور ذندہ پیغام، یعنی شہادت!۔۔۔ کہ جسے حُسینی(ع) راہ اور پیغام کہا جاتا ہے۔

دوسرا؛ زبان کے ذریعے آنے والا پیغام، یعنی زبانی اور قولی پیغام، یعنی کہ شہادت!۔۔۔ کہ جسے زینبی(ع) راہ اور پیغام کہا جا تا ہے۔

یہ دو الہی و لاہوتی پیغامات (شہادت) سے، دو طرفہ ایمانی و انسانی اور اِسلامی تحذير و بیداری و بلندی، یعنی کہ الہی قیام کا پیغام دیا گیا ہے۔

ا۔ اگرچہ غالب نظام انسانی و اسلامی جاما پہنے ہوئے بھی ہو، لیکن اِس نظام کے شرک-کفر-ظلم-طغیان کا اِسلامی احکام پر اللاعلان اور ظاہراً طور پر تسلط ہونا اسلام و اِنسانی حیات کے لئے خطرناک تر اور وحشت انگیز وضعیت ہے۔ تو پھر یہ لازم ہے کہ اِن کی شناخت کر کے معاشرے اور انسانیت کو اِن کا تعارف اور اِن سے واقف کرایا جائے۔ کہ ایک ایسا ماحول برپا کیا جا سکے، کہ جس سے جہاد و قیام کے ذریعے اِن خبیث نظاموں کا خاتمہ ہو سکے۔

ب۔ خالص اِسلام کو بچانے کے لئے تمام مسلمانوں کو متحرک ہونا چاہئے۔ باطل نظریات اور اِن کے بانیوں کے اثر و رسوخ پر کابو پانے کے لئے اور دینِ اسلام کو اِس طرح کے مہلک و خبیث قوتوں اور حلقوں کے اقتدار سے آزاد کرانے اور اِس کو اپنے الہی شناخت پر لانے کے کے لئے بہت بڑی کوششوں کی ضرورت ہے۔

اور اِس(اسلام) کے تحفظ کا راستہ یہ ہے کہ؛ تمام مسلمان نبی کریم(ص) کے وارثِ کامل و نمائندہ اور ذندہ مشخص قرآن ہو نے کی الہی خاصیت کے حامل مکتبِ اہلبیت سے وابستہ عادل فقہاء کی راہنمائی و ولایت میں متحد ہو کر ایک ثقافتی معاشرہ(جماعت) کو تعمیر کرنے کے لئے متحرک ہوں جائے ۔

اِن الہی پیغامات کی تاثیر سے، کربلا کے بعد ایک بڑے پیمانے پر سماجی طور پر اور جزوی طور پر نظامیہ میں تبدیلیاں میدان میں آئیں، کہ اِنقلابِ اسلامی سے یہ اپنی عروج و پایہ تکمیل تک پہنچی۔

اِنقلابِ اِسلامی، حُسینی(ع) اور زینبی(ع) ؛ مکتب و پیغام کی نورانی صدا ؛الہی بلندی و حیاتِ نو ہے۔

دورِ حاضر کا یزید و فرعون شیطانِ بزرگ امریکہ کا غلام یزیدی و شیطانی شاہی نظام کے خلاف ایران میں شروع ہونے والا اِنقلابِ اسلامی قیام کا طریقہ کار بھی عاشورا سے حاصل کیا گیا ہے۔ کہ یہ اِنقلابِ اسلامی کا قیام؛ حُسینی(ع) و زینبی(ع) کے شاندار و وفادار و بہادر فرزند، وارث اور پیروکاروں کی شہادتوں سے اپنے اہداف و پایہ تکمیل تک پہنچا۔

اِنقلابِ اسلامی نے الہی اوامیر و فرائض کی بنا پر قیامِ عاشورا کی جہاد کا آغاز کیا۔ عظیم امام خمینی (رہ) کی الہی راہنمائی سے ایران کے داخل و خارج میں بہت سے مکان و جگہوں میں کربلا کی تپش و سوز پیدا ہوگئ۔ اِن الہی شہادتوں کے نور سے اور الہی حوضِ کوثرِ عاشورا نے اُمت کو بیدار کر کے ایک جنتِ گلشن برپا کردی۔

اور امام خمینی(رہ) نے نورانی و عُلوی اسلامی جمہوریہ اور حزب‌اللہی تحریکوں کو تشکیل دے کر، اِن الہی و لاہوتی قرآنی انقلابات کو مضبوط کردیا۔ اور ہمیں اس بات کو ثابت کر کے دکھایا کہ؛ انقلابِ اسلامی و خالص محمدی(ص) اسلام کی عالمِ اسلام پر حکمرانی سے، پوری دنیا میں سے شرک، کفر اور طغیان کو ختم کیا جا سکتا ہے۔

جی ہاں؛ حالاتِ حاظرہ میں مکہ مکرمہ میں قتل و غارت گری نے حجاز کو کربلائے حجاز اور عاشورائے حجاز میں تبدیل کردیا اور اس ہی طرح؛ کربلائے فلسطین، کربلائے جزائر، کربلائے مصر، کربلائے بوسنیا، کربلائے لبنان، کربلائے چچنستان، کربلائے ترکی اور اس کی طرح بہت سے کربلا میں مظلوموں کی شہادتوں نے حُریتِ عاشورا کا ایک الہی ماحول بنا دیا۔
اِسلامی انقلاب سے اُٹھنے والی اِس الہی قیام و جہاد کی لہروں اور پیغامِ حُریت نے، اسلامی حکومتوں کو کم از کم اسلامی معاشرے اور تحریکوں پر متوجہ کردیا۔ اور اس کے نتائج میں عالمِ جہان پر تدریجن اسلامی حاکمیت کے ساتھ طاغوتی قوتوں کا خاتمہ ہوگا۔۔۔ اِنشاء اللہ

یہ سب ثقافتِ عاشورا کی الہی سرگرمی اور عزیز امام خمینی(رہ) کی اعلی شخصیت اور اُن کی تشکیل کردہ انقلابِ اسلامی کی عظمت ہے کہ جو الہی و قرآنی ثقافت و مکتب کی ذندہ نمونہ اور نورانی تجلّی گاہ ہے۔۔۔ کہ جو تمام مسلمانوں کو تیقظ و انتباہ کی دعوت دے رہی ہے!۔۔۔ والسلام!۔۔۔

اِس موضوع کو ناگزیر طور پر ختم کرتے ہوئے، آپ سب کو ایک بار پھر اپنی محبت، احترام اور دعائیں پیش کرتے ہیں؛ اور ہم اپنے رب سے یہ دعا کرتے ہیں کہ؛ دنیا کے تمام مسلمان ایک اُمتِ حزب اللہ کی حیثیت سے مکتبِ انقلابِ اسلامی خط پر عزیز امام خمینی(رہ) کے عزیز وارث امیر المومنین والمسلمین حضرت آیت اللہ العظمی سید امام علی خامنه‌ای کی راہنمائی میں اُمتِ واحدہ ہوجائے۔۔۔ اور شرک، کفر و طغیان کو اِس سرزمین سے مٹادیں اور خالص محمدی(ص) اسلام کو پورے جہان میں نافذ کریں۔۔۔
اللہ تعالیٰ جمہوریہ انقلاب اسلامی کو قیامت تک پائدار رکھے۔۔۔ انشاءاللہ

اُستاد حلمی کوجا آسلان سنّی عالمِ اسلام،ترکی

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button