فلسطین کے محکمۂ اطلاعات کے دفتر سے جانے والے ایک بیان کے مطابق انتفاضہ الاقصی کے آغاز سے اب تک تین ہزار سے زائد بچے شہید اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہو چکے ہیں۔
صفا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تین سال قبل امریکہ کے سرپھرے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے قدس شریف کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کئے جانے کے بعد 123 بچوں کو صیہونی دہشتگردوں نے سامنے سے گولی مار کر شھید کیا ہے، جبکہ اس دوران زخمی ہونے والے بچوں کی تعداد ہزاروں میں بتائی جاتی ہے۔
اس دوران فلسطینی جیلوں میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے والے 18 سال سے کم عمر بچوں کی تعداد 4000 ہزارسے زيادہ تھی کہ جن میں سے آج بھی 170 فلسطینی بچے جیلوں میں بند ہیں۔
40 خواتین 170 بچے اور 370 ایسے قیدی صیہونی حکومت کی جیلوں میں بند کہ جنہیں بغیر کسی چارج کے قید میں ڈالدیا گیا ہے۔
صیہونی حکومت نے سنہ 2015 میں قیدی بچوں کے ساتھ سختی سے پیش آنے کا بل منظور کیا تھا کہ جس کے تحت بعض موقع پر عمر قید تک کی سزا دی جا سکتی ہے۔