اسلامی جمہوریہ ایران کے شہر خدا آفرین کے کمشنرعلی امیری راد نے کہا کہ ہفتے کو تقریبا 10 راکٹ ایران کی سرحدوں کے اندر آکر گرے ہیں تاہم یہ راکٹ ذرعی زمینوں پر گرے جس کی وجہ سے جانی نقصان نہیں ہوا۔
ایسنا سے گفتگو کرتے ہوئے کمشنرعلی امیری راد کا کہنا تھا کہ آذبائیجان اور آرمینیا کے مابین ہونے والی جھڑپوں کے دوران اب تک ایرانی سرحدوں کے اندر 30 سے زائد راکٹ آکر گر چکے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے آرمینیا اور آذربائیجان کی جانب سے ایران کی سرزمین پر کسی بھی قسم کی جارحیت کو ناقابل برداشت بتاتے ہوئے اس سلسلے میں تمام فریقوں کو سخت وارننگ دی ہے کہ وہ اس سلسلے میں ضروری تدابیر اختیار کریں۔
سعید خطیب زادہ نے ہفتے کو آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان حالیہ جھڑپوں کے دوران اسلامی جمہوریہ ایران کی سرزمین پر گرنے والے راکٹوں کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم سرحدی علاقوں میں ہر طرح کی نقل و حرکت پر پوری حساسیت کے ساتھ نظر رکھ رہے ہیں اور ہم اس سلسلے میں تمام متحارب فریقوں کو وارننگ دیتے ہیں کہ کسی بھی فریق کی جانب سے ایران کی سرزمین پر کسی بھی طرح کا حملہ برداشت نہیں کیا جائے گا اور انہیں اس سلسلے میں بہت زیادہ احتیاط سے کام لینا چاہیے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بار پھر آذربائیجان کی ارضی سالمیت کے احترام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، غیر فوجی افراد پر حملہ نہ کیے جانے کے بنیادی اصول کی پابندی، جھڑپیں روکے جانے اور سنجیدہ مذاکرات شروع کیے جانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ان اہداف کے حصول میں مدد کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
یاد رہے کہ قرہ باغ کے علاقے میں آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جاری جھڑپ کے دوران اب تک سینکڑوں افراد ہلاک و زخمی ہو چکے ہیں۔