عراق کے شہر ناصریہ کی سینٹرل جیل “الحوت” پیر کے روز ان 21 افراد کو صدر برہم صالح کی جانب سے سزاؤں میں توثیق کے بعد ان کے انجام تک پہنچا دیا گیا۔
پھانسی کی سزا پانے والے دہشت گردوں کا تعلق صوبہ نینوا، الانبار، بغداد، بصرہ اور ذیقار سے بتایا جاتا ہے۔
2017 میں داعش پرعراق کی فتح کا اعلان کئے جانے کے بعد داعش سے وابستہ سیکڑوں دہشت گردوں کو سزائے موت کا حکم سنایا گیا تھا لیکن ان میں سے صرف چند ایک کی سزائے موت کے حکم پر ہی عمل درآمد کیا گیا۔ سزائے موت کے حکم کی صدر مملکت کی جانب سے توثیق ضروری ہے۔
عراق میں ابھی تک کسی غیرملکی دہشت گرد کو سزائے موت نہیں دی گئی ہے۔ اس وقت فرانس اور بیلجیم کے 11 دہشت گرد سزائے موت کے منتظر ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ عراقی جیلوں میں اس وقت 18 ہزار سے زیادہ دہشت گرد قید ہیں کہ جن کی رہائی کے لئے ان کے حامیوں کی طرف سے حکومت عراق پر مختلف بہانوں سے دباؤ ڈالا جاتا رہا ہے۔
ناصریہ کے الحوت جیل سے دہشت گردوں کو فرار کرانے کی کوششیں عراقی فورسز کی ہوشیاری کی وجہ سے ناکام ہو چکی ہیں۔