فلسطینمشرق وسطی

مسلح استقامت فلسطینیوں کی پہلی ترجیح ہے: اسماعیل ہنیہ

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ نے سینچری ڈیل اور غرب اردن کے علاقوں کو قبضائے جانے جیسے شرمناک منصوبوں کے مقابلے میں فلسطینیوں اور مسلمانان عالم میں اتحاد کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بیت المقدس کی حمایت میں علمائے کرام کے آنلائن اجلاس سے اپنے خطاب میں اپیل کی ہے کہ اس سخت ترین مرحلے میں فلسطینی امنگوں کی حمایت اور غاصبوں کا مقابلہ کرنے کے لئے متحدہ انتظامیہ قائم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے بیت المقدس اور فلسطینی امنگوں کو نشانہ بنانے والے سنجیدہ خطرات کے مقابلے کے لئے چار اسٹریٹیجک ترجیحات تیار کی ہیں۔

اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ یہ چار ترجیحات، قومی اتحاد کی بحالی، تمام شعبوں میں پر امن اصول پر استوار فلسطینی گروہوں کی ترجیحات کی بحالی، وسیع البنیاد استقامت کہ جس میں مسلح استقامت کو خاص اہمیت حاصل ہو اور عربی و اسلامی محرکات کے ساتھ باہمی مشورے اور ہم آہنگی کی تقویت پر مشتمل ہیں۔

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ نے دنیا کے تمام مسلمانوں سے ان ترجیحات کی حمایت کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے سینچری ڈیل اور فلسطینیوں کے خلاف امریکہ اور غاصب صیہونی حکومت کی سازشوں پر سخت خبردار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ان سازشوں کے تحت صرف فلسطینیوں کو ہی نہیں بلکہ پورے علاقے اور امت مسلمہ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button