فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما نے امریکی و صیہونی منصوبے سینچری ڈیل کو فلسطینیوں کی مقاومت و مزاحمت اور فلسطینی گروہوں کے ایک دوسرے سے مزید قریب ہونے کا باعث قرار دیا۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی آج جمعہ کے روز کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما حسام بدران نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ فلسطینیوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر جدوجہد کرنی چاہئے، کہا کہ فتح و حماس کے وفود کے مابین ترکی میں ہونے والی ملاقات مثبت رہی۔
حماس کے رہنما کا کہنا تھا کہ فتح و حماس کے مابین وسیع سمجھوتہ طے پا گیا ہے جس سے فلسطین کے دیگر گروہوں کوآگاہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ فلسطینی گروہ فتح اور حماس کے وفود کے مابین منگل کے روز سے ترکی کے شہر استنبول میں صلح و آشتی سے متعلق مذاکرات شروع ہوئے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے 28 جنوری 2020 کو اپنے سینچری ڈیل منصوبے کی رونمائی کی جس میں غرب اردن کے بعض علاقوں کو مقبوضہ علاقوں میں شامل کیا جانا بھی شامل ہے۔