اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے نائب سربراہ عباس مقتدائی نے کہا ہے کہ شہید قاسم سلیمانی کے قتل کا انتقام یقینی ہے اور اس کی جگہ اور وقت کا تعین ایران کرے گا۔
عباس مقتدائی نے شہید سلیمانی کی پہلی برسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سید جمال الدین اسد آبادی اور ان جیسی دوسری شخصیتوں کی طرح شہید سلیمانی کو امت مسلمہ کے درمیان اتحاد اور یکجہتی کے علمبردار کے عنوان سے یاد رکھا جائےگا۔
ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے نائب سربراہ نے کہا کہ جس طرح شہید سلیمانی کو ایرانی قوم ہیرو سمجھتی ہے اسی طرح انھیں مستقبل میں بھی نمایاں طور پر یاد رکھا جائےگا ۔ انھوں نے کہا کہ شہید سلیمانی در حقیقت ایک طرف حضرت امام خمینی (رہ) کے مکتب کے شاگرد تھے اور دوسری طرف وہ خود دوسروں کے لئے بہترین معلم اخلاق تھے۔ عباس مقتدائی نے کہا کہ شہید سلیمانی کی عسکری، سیاسی، ثقافتی اور سماجی شعبوں میں خدمات کو یاد رکھا جائےگا اور ایرانی قوم شہید سلیمانی کے جہاد اور مقاومت کے راستے پر گامزن رہےگی۔