
امریکیوں کے جھوٹ کا پردہ فاش، یمن کے مذاکرات کار وفد کے رکن کا بیان
المیادین ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن کے مذاکرات کار وفد کے رکن حمید عاصم نے کہا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ نے یمن میں ان ہی تباہ شدہ اہداف کو جارحیت کا نشانہ بنایا ہے کہ جن کو دو ہزار پندرہ میں جنگ کے آغاز سے ہی نشانہ بنایا جاتا رہا ہے اور تباہ شدہ اہداف پر بمباری امریکہ و برطانیہ کی انٹیلیجینس ناکامی کا ایک ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یمنیوں نے ثابت کیا کہ ان کا محاصرہ کرکے انہیں محدود نہیں کیا جا سکتا اور بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں میں یمن کی مسلح افواج کی کارروائياں جاری رہیں گی۔ یمن کے اس عہدیدار نے کہا کہ یمن کو، محاصرہ ختم اور کارکنوں کی تنخواہوں کی ادائیگی اور غزہ کی حمایت سے دستبرداری کی صورت میں جنگ کے تاوان کی تجاویز پیش کی گئی ہیں اور یمن نے ان تجاویز کو مسترد کر دیا ہے۔
یمن کی جانب سے یہ بیان ایسی صورت میں سامنے آیا ہے کہ امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا، ہالینڈ اور بحرین پر مشتمل امریکی اتحاد نے اپنے مشترکہ بیان میں اعلان کیا ہے کہ یمن کی مسلح افواج کے آٹھ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس اتحاد نے اپنے دعوے کے ثبوت میں کوئی دستاویز بھی پیش نہیں کی ہے۔