
یمن کے صوبے الحدیدہ پر سعودی اتحاد کی ایک بار پھر جارحیت
سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن کے مغربی صوبے الحدیدہ کے العرج علاقے پر دو بار شدید بمباری کی۔
یمن کے فوجی ذرائع نے بتایا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کی وحشیانہ بمباریوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور اس نے الحدیدہ کی جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک بار پھر اس صوبے کےرہائشی علاقے کو نشانہ بنایا ہے وحشیانہ سعودی جارحیت میں ہونے والے جانی اور مالی نقصانات کی تفصیلات سامنے نہیں آسکی ہیں۔
ہفتے کے روز بھی سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے صوبے الحدیدہ کے الصلیف علاقے پر وحشیانہ حملے کئے تھے۔
دریں اثنا یمن کی سالویشن حکومت نے ایک بار پھر عالمی ریڈ کراس کمیٹی کی زیر نگرانی قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں اپنی آمادگی کا اعلان کیا ہے۔
یمنی قیدیوں کے تبادلے کی کمیٹی کے چیئرمین عبدالقادر المرتضی نے صنعا میں عالمی ریڈ کراس کمیٹی کے سربراہ پیٹر مورر سے ملاقات کے بعد اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ پیٹر مورر کو یمن کی مستعفی حکومت اور سعودی اتحاد کے ہاتھوں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں تفصیل کے ساتھ سب کچھ بتا دیا گیا ہے۔
یمنی قیدیوں کے تبادلے کی کمیٹی کے چیئرمین عبدالقادر المرتضی نے صنعا میں عالمی ریڈ کراس کمیٹی کے سربراہ پیٹر مورر سے کہا ہے کہ وہ قیدیوں اور لا پتہ ہونے والے یمنی شہریوں کے بارے میں سنجیدہ اقدامات عمل میں لائیں اور صورتحال کا بغور جائزہ لیں۔
واضح رہے کہ یمن کی حکومت اور سعودی اتحاد کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں دسمبر دو ہزار اٹھارہ میں مذاکرات ہوئے تھے اور ان مذاکرات میں طے پایا تھا کہ پندرہ ہزار قیدیوں کا تبادلہ عمل میں آئے گا تاہم کچھ قیدیوں کے تبادلے کے بعد یہ معاملہ تعطل کا شکار ہوگیا۔
سوئیڈن میں صنعا اور ریاض کے وفود کے درمیان الحدیدہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر بھی دستخط ہوئے تھے جس پر اٹھارہ دسمبردواٹھارہ کی صبح سے عمل درآمد شروع ہوا تھا لیکن سعودی اتحاد ہر روز اس جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتا ہے۔
سعودی عرب ، امریکہ ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی مدد سے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن کے خلاف وحشیانہ حملوں کے ساتھ ہی اس ملک کا بری بحری اور فضائی محاصرہ بھی کئے ہوئے ہے ۔
یمن میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے حملوں کے نتیجے میں اب تک سولہ ہزار سے زیادہ یمنی شہیید ، دسیوں ہزار زخمی اور لاکھوں بےگھر اور دربدر ہوچکے ہیں ۔