صیہونی فوجیوں نے قدیم بیت المقدس کے رہنے والے دس سالہ فلسطینی بچے کو طلب کرکے اس سے تفتیش کی ہے۔
نیوز ایجنسی وفا کے مطابق دس سالہ محمد نجیب کے والد نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے ان کے بچے کو باز پرس کے لیے طلب کیا تھا۔
صیہونی فوج اس سے پہلے مقبوضہ العیسویہ کے ایک چار سالہ اور چھے سالہ بچے کو بھی تفتیش کے لیے طلب کرچکی ہے۔
قیدیوں سے متعلق فلسطینی ادارے کے اعداد و شمار کے مطابق صہیونی فوجیوں نے سن دوہزار پندرہ سے رواں سال فروی کے عرصے میں تقریبا چھے ہزار فلسطینی بچوں کو گرفتار کیا ہے جن میں سے اٹھانوے فی صد کو حراست کے دوران جسمانی اور نفسیاتی اذیت کا نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی کابینہ نے پارلیمنٹ کے تعاون سے چودہ سال کے کم عمر کے فلسطینی بچوں کو بیس سال تک کی سزا دینے کا قانون منظور کیا ہے۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور بچوں کے حقوق کا دم بھرنے والے اداروں نے اسرائیل کے غیر انسانی اقدامات پر خاموشی اختیار کررکھی ہے ۔