اسلامی جمہوریہ ایران کے پولیس سربراہ جنرل حسین اشتری نے کہا ہے کہ افغانستان پر امریکی قبضے کے بعد سے اس ملک میں منشیات کی پیداوار میں پچاس گنا اضافہ ہوا ہے۔
جنرل حسین اشتری نے پیر کو یوم انسداد منشیات کے حوالے سے تہران میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے تاکید کی کہ اقوام متحدہ کو افغانستان میں منشیات کی پیداوار میں اضافے کے حوالے سے امریکی کردار پر ردعمل ظاہرکرنا چاہئے۔
جنرل حسین اشتری نے کہا کہ گزشتہ دس مہینے کے دوران مختلف قسم کی سات سو ٹن منشیات ضبط کی گئی جس میں گذشتہ برس کے مقابلے میں اٹھارہ فیصد اضافہ ہوا ہے۔
جنرل حسین اشتری نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بہتر فیصد منشیات ایران کے مشرقی اور جنوب مشرقی صوبوں میں ضبط کی گئی ہے کہا کہ مشرقی ایران میں منشیات کی اسمگلنگ کرنے والے مافیا کا پتہ لگانے کے لئے انٹیلیجنس سرگرمیاں بڑھا دی گئی ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران، منشیات کی روک تھام کے لئے اب تک تقریبا چار ہزار سیکورٹی اہلکاروں کی جان کا نذرانہ پیش کر چکا ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ اقوام متحدہ ایران کو ، انسداد منشیات کا علمبردار سمجھتا ہے۔