یمن کی فوج کے نے کہا ہے کہ جارح سعودی اتحاد مسلسل الحدیدہ شہر میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کررہا ہے ۔
یمن کی فوج کے ترجمان یحیی السریع نے کہا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کی فوجوں نے گذشتہ اڑتالیس گھنٹے کے دوران چھے سو چوالیس بار مغربی ساحلی شہرالحدیدہ میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے –
یمنی فوج کے ترجمان نے کہا کہ سعودی جنگی طیاروں نے گذشتہ اڑتالیس گھنٹے کے دوران یمن کے مختلف صوبوں پر کم سے کم تینتالیس بار بمباری کی ہے –
یاد رہے کہ سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں یمنی گروہوں کے درمیان ہوئے مذاکرات کے بعد گذشتہ اٹھارہ دسمبر سے یمن کے مغربی ساحلی شہر الحدیدہ میں فائربندی نافذ ہے لیکن سعودی فوجی اتحاد آئے دن اس معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے –
یمن کی جنگ کے خاتمے کے لئے اب تک کئی بار کوشش ہوچکی ہے لیکن ہربار سعودی عرب اوراس کے اتحادیوں نے اس طرح کی کوششوں کو ناکام بنایا ہے-
اس درمیان یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کےسربراہ محمد علی الحوثی نے کہا ہے کہ یمنی اسپتالوں کو ضرورت کے وسائل فراہم نہ کئے جانے کے ذمہ دار بین الاقوامی ادارے اور تنظیمیں ہیں۔
یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے کہا ہے کہ عالمی ادارے یمن کے دارالحکومت صنعا کے اسپتالوں سے باج وصولنے کی کوشش کر رہے ہیں۔انھوں نے صنعا کے اسپتالوں کے سلسلے میں بین الاقوامی اداروں کے اس عمل کو ایک جرم سے تعبیر کیا اور اس بارے میں موثر اقدامات عمل میں لائے جانے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ انسان دوستانہ امور میں اقوام متحدہ کے دفتر نے خبردار کیا ہے کہ یمن کو بدترین انسانی بحران کا سامنا ہے اور اس ملک کے دو کروڑ، چالیس لاکھ شہریوں کو امداد کی اشد ضرورت ہے۔
یونیسف کے مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے امور کے ڈائریکٹر نے بھی حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ دسمبر دو ہزار اٹھارہ میں طے پانے والے سوئیڈن سمجھوتے کے باوجود یمنی بچوں کی صورت حال پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے اور یمن میں روزانہ تقریبا آٹھ بچے جاں بحق و یا زخمی ہو رہے ہیں۔ سعودی عرب نے امریکا کی حمایت سے مارچ دوہزارپندرہ سے یمن پر فوج حملے شروع کررکھے ہیں اوراس کےساتھ ہی اس نے یمن کا زمینی فضائی اور سمندری محاصرہ بھی کررکھا ہے –
سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی وحشیانہ جارحیتون میں اب تک سولہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہید اور دسیوں ہزار دیگر زخمی ہوچکے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی شہری بے گھر ہوگئے ہیں –