ایرانمشرق وسطی

امریکی عوام، حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں: حسن روحانی

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے اس پیغام میں کہا کہ امریکی پابندیوں کی وجہ سے بہت سارے ایرانی عوام اپنی صحت ، نوکریوں اور آمدنی سے محروم ہوجاتے ہیں اور ایرانی عوام کورونا وائرس، موجودہ امریکی حکومت کی ظالمانہ پابندیوں اور پالیسیوں کے خلاف بھی مزاحمت کرکے کامیاب ہوں گے۔

ایران کے صدر نے کہا کہ ہمارے عوام اس مشکل وقت سے گزریں گے ، لیکن کیا امریکی عوام قبول کرتے ہیں کہ یہ ظالمانہ دباؤ ان کی طرف سے، ان کے ووٹ کے ذریعہ ، اور ان کے ٹیکسوں کے ذریعہ عائد کیا گیا ہے؟

ڈاکٹر روحانی نے امریکی عوام کے نام اپنے ایک پیغام میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنگ نظری اور دشمنی پر مبنی کوئی بھی ایسی پالیسی جو کورونا کے بحران سے نمنٹے میں ایران کے نظام صحت و مالیات کی کمزوری کا باعث بنے، اس کا براہ راست اثر دنیا کے دیگر ملکوں میں بھی کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے انجام پانے والے کوششوں پر پڑے گا۔

صدر ایران نے اپنے پیغام میں یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ امریکی پابندیوں کی وجہ سے ہزاروں عام ایرانیوں کو اپنی سلامتی، کام کاج اور آمدنی سے محروم ہونا پڑا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایرانی قوم کورونا وائرس، ظالمانہ پابندیوں اور موجودہ امریکی حکومت کی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کے مقابلے میں سربلندی اور استقامت کے ساتھ باقی رہے گی۔ صدر ایران نے کہا کہ ایرانی قوم سخت دور سے بھی کامیابی کے ساتھ گزر جائے گی۔

انہوں نے استفسار کیا امریکی عوام اس بات کو قبول کرلیں گے کہ (ٹرمپ انتظامیہ) کا ظالمانہ دباؤ ان کے ووٹوں سے، اور ان ٹیکسوں کے ذریعے ایرانی عوام مسلط کیا جاتا رہے۔

صدر حسن روحانی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ اب وقت آگیا ہے کہ امریکی عوام پوری قوت کے ساتھ اس ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں اور اپنی حکومت سے جواب طلب کریں۔ صدر نے امریکی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ حضرات امریکی تاریخ کے صفحات کو اس سے زیادہ سیاہ کرنے کی اجازت نہ دیں۔

ایران سمیت دنیا بھر میں کورونا جیسی ہلاکت خیز بیماری کے پھیلنے اور اس کے انسداد کی ہمہ گیر ضرورت کے باوجود امریکہ زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کے تحت ایران کے خلاف پابندیاں جاری رکھنے پر مصر ہے اور مسلسل نئی پابندیوں کا اعلان کر رہا ہے۔

امریکہ کی غیرقانونی اور ظالمانہ پابندیاں ایران میں کورونا کے خلاف مہم پر منفی اثرات مرتب کر رہی ہیں اور عام شہریوں کی جان کے لیے زیادہ سے زیادہ سے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔

البتہ امریکہ کے انسانیت سوز اقدامات صرف ایرانیوں کے لیے خطرہ نہیں ہیں بلکہ کورونا وائرس کی عالمگیریت کو دیکھتے ہوئے یہ بات پوری طرح محسوس کی جارہی ہے کہ دنیا کے کسی بھی حصے میں اگر اس موذی مرض کے خلاف مہم متاثر ہوتی ہے تو یہ عالمی سطح پر انسانیت کے لیے خطرات پیدا کرے گی۔

لہذا یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ ایران میں اس مہلک بیماری کے خلاف جنگ جتنی غیر موثر رہے اسی قدر دنیا کے دیگر ملکوں کے عوام منجملہ امریکی شہری اس موذی وائرس کے نشانے پر رہیں گے۔

کووڈ نائنٹین کے موثر انسداد کا واحد راستہ یہ ہے کہ اس کے خلاف اجتماعی کوشش کی جائے اور تمام سائنسی انکشافات اور معلومات کے تبادلے کے ساتھ ساتھ، اس وائرس سے عوام کی جانوں کو بچانے کے لیے، دواؤں اور میڈیکل آلات کی ترسیل اور استعمال کی بلا روک ٹوک اجازت دی جائے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button