غاصب صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے ہفتے کی علی الصبح غزہ کے شمال میں مختلف علاقوں پر بمباری کی۔
فلسطینی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے غزہ کے شمال میں واقع جبالیہ کے مشرق میں فلسطین کی تحریک مزاحمت کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔ موصولہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے جنگی طیارے غزہ کی فضا میں مسلسل پرواز کرتے رہے۔غاصب صیہونی حکومت کی فوج نے دعوی کیا ہے کہ غزہ پر یہ بمباری اسرائیل کے جنوبی علاقوں پر غزہ سے کئے جانے والے راکٹ حملے کے جواب میں کی گئی ہے۔حالیہ مہینوں کے دوران غاصب صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں، ہیلی کاپٹروں، ڈرون طیاروں اور توپ خانوں نے غزہ کے مختلف علاقوں کو بارہا جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔غاصب صیہونی حکومت نے دسمبر دو ہزار سترہ سے غزہ کے مختلف علاقوں پر جارحیت کا نیا سلسلہ شروع کیا ہے اور مختلف بے بنیاد بہانوں نے یہ حملے کئے جا رہے ہیں۔غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کے ان حملوں میں اب تک ہزاروں فلسطینی شہید و زخمی ہو چکے ہیں۔دریں اثنا فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان نے کہا ہے کہ غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کے حملے کا مقصد غرب اردن کے مختلف علاقوں میں تحریک مزاحمت کی حالیہ مزاحمتی کاروائیوں سے رائے عامہ کی توجہ ہٹانا ہے۔تحریک حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے غرب اردن میں حالیہ مزاحمتی کاروائیوں کی قدردانی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کاروائیوں سے غاصب صیہونی حکومت کا توازن بگڑ گیا ہے اور اس غاصب حکومت میں اندرونی بحران کے شدت اختیار کر جانے کا باعث بنی ہیں۔برہوم نے کہا ہے کہ تحریک مزاحمت ہرگز اس بات کی اجازت نہیں دے گی کہ غزہ، غاصب صیہونی حکومت کے اندرونی بحران کا میدان قرار پا سکے۔حماس کے ترجمان نے کہا کہ تحریک مزاحمت فلسطینی قوم کا دفاع کرتی رہے گی قابل ذکر ہے کہ حالیہ دنوں کے دوران مقبوضہ بیت المقدس اور مسجدالاقصی کے اطراف میں کشیدگی میں شدید اضافہ ہوا جس کی وجہ غاصب صیہونیوں کا اس مسجد میں غیرقانونی داخلہ ہے اور کشیدگی میں یہ اضافہ عیدالاضحی کے موقع پر ہوا