فلسطینی عوام نے ترپن ویں ہفتے بھی اپنے مسلمہ حقوق کی بحالی کے لیے غزہ سے ملنے والی مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں کی جانب مارچ کیا۔ فلسطینیوں کے مارچ پر صیہونی بربریت میں83 فلسطینی زخمی ہوئے۔
غزہ سے ملنے والی خبروں کے مطابق ہزاروں کی تعدادمیں فلسطینی شہری نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد مقررہ مقامات پر جمع ہوئے اور انہوں نے غزہ سے ملنے والی مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں کی جانب مارچ کیا۔
صیہونی فوجیوں نے گزشتہ ہفتوں کی طرح اس بار بھی فلسطینیوں کے پرامن واپسی مارچ میں شریک لوگوں پر آنسو گیس کے گولے داغے، صوتی بموں کا استعمال کیا اورنہتے فلسطینیوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا۔
فلسطینی عوام نے اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے تیس مارچ دو ہزار اٹھارہ سے گرینڈ واپسی مارچ کا آغاز کیا تھا جس کے تحت ہزاروں افراد ہر جمعے کو غزہ سے ملنے والی مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں کی جانب مارچ کرتے ہیں۔غزہ کے ظالمانہ محاصرے اور امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی کے خلاف احتجاج کرنا نیز فلسطینیوں کی حمایت میں بین الاقوامی رائے عامہ کو ہموار کرنا حق واپسی مارچ کے بنیادی اہداف میں شامل ہیں۔
تیس مارچ دو ہزار اٹھارہ سے جاری فلسطینیوں کے گرینڈ واپسی مارچ پر صیہونی فوجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں اب تک 270 سے زائد فلسطینی شہید اور کم از کم 27 ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔
فلسطینی عوام نے اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے تیس مارچ دو ہزار اٹھارہ سے گرینڈ واپسی مارچ کا آغاز کیا تھا جس کے تحت ہزاروں افراد ہر جمعے کو غزہ سے ملنے والی مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں کی جانب مارچ کرتے ہیں۔
غاصب اسرائیل نے سن دو ہزار چھے سے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے اور وہ وہاں بنیادی اشیا کی ضرورت کی ترسیل کی راہ میں شدید رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ کے فلسطینیوں کو غذائی اشیا، ادویات اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔