نائجیریا اور برطانیہ میں امریکہ میں پریس ٹی وی کی اینکر کی گرفتاری کے خلاف زبردست احتجاج کیا گیا۔
نائجیریا کے عوام نے کل اس ملک میں امریکہ میں پریس ٹی وی کی اینکر مرضیہ ہاشمی کی گرفتاری کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ جبکہ برطانیہ میں اسلامی انسانی حقوق کمیشن نے امریکہ میں خاتون صحافی مرضیہ ہاشمی کی بلاجواز گرفتاری کے خلاف بی بی سی کی عمارت کے سامنے پروجیکٹر کے ذریعے خاتون صحافی کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے دنیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف پروگرام بھی پیش کیا.انہوں نے اس احتجاج میں مرضیہ ہاشمی کی امریکہ میں گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے امریکی پولیس کے ناروا سلوک پر کڑی تنقید کی.
اس تصویری احتجاج میں کہا کہ مرضیہ کو رہا کرو، مرضیہ کی گرفتاری کی اصل وجہ امریکی جرائم اور ریاستی جبر کو بے نقاب کرنا ہے.اس موقع پر کمیشن کے سربراہ مسعود شجرہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مرضیہ ہاشمی کی گرفتاری کے خلاف اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر کو خط لکھا ہے.ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی جھوٹی باتوں اور ٹویٹس کے خلاف رپورٹنگ کو پسند نہیں کرتے.
یاد رہے کہ مرضیہ ہاشمی کو گزشتہ ہفتے سینٹ لوئس لبرٹ بین الاقوامی ایئر پورٹ پر گرفتار کرلیا گیا جس کے بعد ایف بی آئی کے اہلکاروں نے انھیں واشنگٹن میں موجود جیل میں منتقل کردیا.خاتون رپورٹر کے اہل خانہ 48 گھنٹوں تک ان کی صورتحال سے لاعلم رہے جبکہ کچھ دن گزرنے کے بعد اہل خانہ کو ان کی گرفتاری سے مطلع کیا گیا. مرضیہ ہاشمی نے اپنے اہل خانہ کو بتایا کہ پولیس نے ان کے ساتھ توہین آمیز رویہ اپنایا اور ان کے سر سے حجاب بھی اتارا گیا.