ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے نائیجیریا کے دارالحکومت ابوجا میں پیر کے روز ہونے والی جھڑپوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مظاہرین کے خلاف تشدد اور طاقت کا استعمال کئے جانے کی مذمت کی ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے رہنما شیخ ابراہیم زکزکی کی ابتر جسمانی حالت اور دو ماہ سے زائد عرصے سے ان کے اور ان کی اہلیہ کے علاج کی ضرورت کے بارے میں طبی ٹیم کی رپورٹ منظرعام پر آنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نائیجریا کی حکومت کو چاہئے کہ ان کو طبی سہولیات فراہم کرنے کے لئے انھیں قید خانے سے باہر منتقل کئے جانے کے فوری اقدامات کرے۔
انھوں نے نائیجیریا میں امن و استحکام کے تحفظ کی اہمیت پر تاکید کرتے ہوئے نائجیریا کے حکام سے صبر و تحمل سے کام لینے کی اپیل اور مطالبہ کیا کہ وہ شیخ زکزکی کے علاج و معالجے کا عمل تیز کر کے ان کی جسمانی حالت کے بارے میں پائی جانے والی تشویش دور اور مذاکرات کے ذریعے مسائل کو حل کرنے کی کوششش کریں۔
پیر کے روز نائیجیریا میں شیخ زکزکی کے طرفداروں کے ساتھ سیکورٹی اہلکاروں کی ہونے والی جھڑپوں میں کم سے کم چھے افراد شہید ہو گئے۔ نائیجیریا کی فوج نے دو ہزار پندرہ سے اسلامی تحریک کے رہنما شیخ ابراہمی زکزکی کو قید کر رکھا ہے۔ فوج نے شہر زاریا میں ان کی رہائشگاہ پر حملہ کر دیا تھا جس میں شیخ زکزکی کے دو بیٹوں سمیت سینکڑوں افراد شہید ہو گئے تھے۔