شاممشرق وسطی

دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر شامی فوج کا حملہ

شامی فوج نے حماہ شہر کے شمالی مضافاتی علاقوں میں موجود دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق شامی فوج نے حماہ شہر کے شمالی مضافاتی علاقوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے انھیں بھاری نقصان پہنچایاہے –

شامی فوج نے دہشت گردوں کے ان مورچوں کو بھی تباہ کر دیا جنھیں وہ دیگر علاقوں پر حملوں کے لئے استعمال کرتے تھے۔

شامی فوج نے تل الصخر، الجنابرا اور الجاریہ میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور مورچوں کو نشانہ بنانے کے علاوہ درجنوں دہشت گردوں کو ہلاک و زخمی کر دیا۔

دہشت گرد گروہوں نے شامی فوج کے مقابلے میں شکست کھانے کے بعد ہونے والی مفاہمت کے تحت ادلب منتقل ہونے کا فیصلہ کیا تاہم وہ اس علاقے سے، اطراف کے علاقوں منجملہ ادلب کے جنوب میں واقع حماہ پر حملہ کرتے تھے جس کے بعد شامی فوج نے حماہ میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تہس نہس کر دیا۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ شامی فوج ادلب کوبھی آزاد کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔

دوسری جانب شام کے انسانی حقوق مرکز نے اپنی سالانہ رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ شام پر مسلط کی گئی جنگ کے نتیجے میں شام میں دو ہزار اٹھارہ کے دوران چھے ہزار نو سو اڑسٹھ عام شہری مارے گئے ہیں۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق شام کے انسانی حقوق کے اس مرکز نے اپنی رپورٹ میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ ہلاکتوں میں ایک ہزار چھتیس بچے اور ایک ہزار تین سو اکسٹھ عورتیں شامل ہیں۔

اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ شام میں امریکہ کی زیر کمان نام نہاد داعش مخالف اتحاد کے حملوں میں بھی چار سو سترہ عام شہری مارے گئے ہیں جن میں ایک سو پچہتر بچے اور نوے عورتیں شامل ہیں۔

ادھر شمالی شام میں رقہ کے علاقے میں شامی کردوں کی غیر فوجی مشترکہ کونسل کی سربراہ لیلی مصطفی نے اعلان کیا ہے کہ ان کی کونسل، مشرقی شام کے علاقوں کی صورت حال کے بارے میں دمشق حکومت سے گفتگو کرے گی۔

کرد پیپلز فرنٹ کے فوجی بھی طے پانے والے سمجھوتے کے تحت شمالی شام کے صوبے حلب میں منبج سے شرق فرات کی طرف پسپا ہو گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button