وینیزوئیلا کے صدر اور دیگر اعلی حکام نے اپنے ملک کے اندرونی معاملات میں امریکی مداخلت پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرکاس حکومت کے خلاف بغاوت کی امریکی سازش بری طرح ناکام ہو گئی ہے۔
ایک جانب جب امریکی صدر وینیزوئیلا کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے لیے کولمبیا کی حمایت سے فائدہ اٹھانے میں مصروف ہیں، وینیزوئیلا کے صدر نکولس مادورو نے کولمبیا کے صدر کو سرحدوں پر تشدد کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
صدر نکولس مادورو نے کولمبیا کے فوجیوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ بیرونی دباؤ میں آکر وینیزوئیلا کے خلاف محاذ آرائی سے گریز کریں۔
وینیزوئیلا کے صدر نے کہا کہ برازیل کے ساتھ ملنے والی سرحد بند کر دی گئی ہے اور کولمبیا کے ساتھ ملنے والی سرحد بند کیے جانے کا بھی امکان پایا جاتا ہے۔
نام نہاد انسان دوستانہ امداد کہ جس کا زیادہ تر حصہ امریکہ نے فراہم کیا ہے، ہفتے کے روز وینیزوئیلا پہنچنے والی ہے۔ وینیزوئیلا کے خود ساختہ صدر خوان گوآئیدو نے اس امداد کی آمد کا خیر مقدم کیا ہے لیکن صدر نکولس مادورو اس کی مخالفت کر رہے ہیں کیونکہ وہ اسے اپنے ملک کے اندرونی معاملات میں براہ راست امریکی مداخلت کا پہلا زینہ سمجھتے ہیں۔
دوسری جانب وینیزوئیلا کی نائب صدر ڈیلسی روڈری گز نے صدر ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وینیزوئیلا میں بغاوت کرانے کی سازش ناکام ہو چکی ہے اور حتی خود امریکی ذرائع ابلاغ بھی اس کا اعتراف کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بعض ممالک طاقت کے زور پر دنیا پر اپنی بالادستی قائم کرنا چاہتے ہیں لیکن وینیزوئیلا صرف عالمی قوانین اور ضابطوں کو اہمیت دیتا ہے اور ان پر عمل پیرا ہے۔
دریں اثنا اقوام متحدہ میں وینیزوئیلا کے نمائندہ دفتر نے ایک خط کے ذریعے دنیا کے چھیالیس ملکوں کو فوجی حملوں کی دھمکیوں کا مقابلہ کرنے اور عالمی ادارے کی ذمہ داریوں کے زیرعنواں ایک غیر رسمی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
ادھر امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے این بی سی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ امریکہ نہیں چاہتا کہ وینیزوئیلا میں کیوبا کی پٹھو حکومت باقی رہے۔
کیوبا کے وزیر خارجہ برونو روڈری گز نے پومپیو کے اس دعوے کو سختی کے ساتھ مسترد کر دیا ہے۔
ادھر برازیل کے نائب صدر نے بھی کہا ہے کہ وینیزوئیلا کے بحران کو اس ملک کے عوام کی رائے کے مطابق حل ہونا چاہیے۔
وینیزوئیلا میں سیاسی بحران کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب تئیس جنوری دو ہزار انیس کو حزب اختلاف کے رہنما خوآن گوائیدو نے وینیزوئیلا کا صدر ہونے کا اعلان کر دیا تھا کہ جن کی امریکہ اور مغربی ممالک بھرپور حمایت کر رہے ہیں۔