ایرانمشرق وسطی

ناوابستہ تحریک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس

وینزوئیلا کے دارالحکومت کراکاس میں بین الاقوامی قوانین کے احترام کے ذریعے امن کی ترویج اور اسے مستحکم بنانے کے زیرعنواں ناوابستہ تحریک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ایسی حالت میں منعقد ہوا کہ امریکہ کی خود سرانہ پالیسیوں اور دنیا کے بعد ملکوں کے خلاف واشنگٹن کی پابندیوں نے عالمی امن و امان کو خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔

وینزوئیلا کے دارالحکومت کراکاس میں بین الاقوامی قوانین کے احترام کے ذریعے امن کی ترویج اور اسے مستحکم بنانے کے زیرعنواں ناوابستہ تحریک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بارے میں وینزو‏یلا کے وزیر خارجہ خورخہ اریزا نے کہا ہے کہ یہ اجلاس بین الاقوامی قوانین و اصول کے دفاع کے لئے کہ جس کی امریکہ خلاف ورزی کر رہا ہے، ایک مناسب موقع رہا ہے۔

انھوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ امریکہ نے دنیا کی مختلف قوموں کے خلاف جنگ اور دہشت گردی کے مسئلے کو ایک حربے کے طور پر استعمال کیا ہے، کہا ہے کہ ناوابستہ تحریک کے ممالک امریکہ کے مقابلے میں متحدہ موقف رکھتے ہیں اور یہ اجلاس اس بین الاقوامی تنظیم کے رکن ملکوں کے خلاف امریکہ کی خطرناک پابندیوں کی مذمت کے لئے بہترین موقع ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے بھی کاراکاس میں ناوابستہ تحریک کے وزارئے خارجہ کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ امریکا کی خود سرانہ پالیسیوں اور اقدامات کی تازہ لہر بین الاقوامی سطح پر قانون کی حکمرانی کو کمزور کر رہی ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے سن دو ہزار کے بعد کے ابتدائی عشروں میں امریکا کی سابقہ خودسرانہ پالیسیوں اور اقدامات کی لہر کے انتہائی خطرناک نتائج کی جانب اشارہ کرتے ہوئے جو غاصبانہ قبضے، قتل عام اور خطرناک انتہا پسندی کی شکل میں سامنے آئے تھے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ امریکا کی خودسرانہ کارروائیوں کی اس تازہ لہر کا متحد ہو کر مقابلہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا نے ایٹمی معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کے تحت نہ صرف یہ کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی بلکہ اس نے ان ملکوں کے خلاف بھی پابندیاں عائد کر دیں جو سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کو اپنا فرض سمجھتے ہیں۔

وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا کہ ایران آج امریکا کی خودسرانہ پالیسیوں کے مقابلے کے میدان میں اگلے محاذ پر ڈٹا ہوا ہے۔

اس سلسلے میں وینزوئیلا کے پولیٹکل سائنس کے لکچرر والٹر آرٹیز کا کہنا ہے کہ ناوابستہ تحریک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس اس بات کے لئے بہترین موقع رہا ہے کہ امن کے قیام کے علاوہ کثیر جانبہ تعاون کے بارے میں غور کیا جائے عالمی سیاسی اختلافات کے حل کے لئے ایک طاقتور سسٹم کی حیثیت سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بین الاقوامی قانون کی مسلسل خلاف ورزیوں جیسے اقدامات کی مذمت کی جائے۔

وینزوئیلا کے دارالحکومت کراکاس میں بین الاقوامی قوانین کے احترام کے ذریعے امن کی ترویج اور اسے مستحکم بنانے کے زیرعنواں ناوابستہ تحریک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ایسی حالت میں منعقد ہوا کہ امریکہ کی خود سرانہ پالیسیوں اور دنیا کے بعذ ملکوں کے خلاف واشنگٹن کی پابندیوں نے عالمی امن و امان کو خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button