سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے موقع پر دونوں ممالک کے درمیان 20 ارب ڈالر کے مختلف معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔
پاکستان کےوزیراعظم عمران خان سے سعودی ولی عہد کی ون آن ون ملاقات کے بعد معاہدوں اور ایم اویوز پر دستخط کے لیے تقریب منعقد ہوئی جس میں وزیر خزانہ اسد عمر نے سعودی ہم منصب کے ہمراہ معاہدوں اور ایم اویوز پر دستخط کیے۔
دونوں ممالک کے درمیان معدنی وسائل کے شعبے، ریفائنری پیٹروکیمیکل پلانٹ کے قیام اور متبادل توانائی مصنوعات کی ترقی کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
اس سے قبل اتوار کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سخت سکیورٹی میں دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچے ۔
سعودی ولی عہد کے طیارے کو پاک فضائیہ کے ایف 16 اور جے ایف 17 تھنڈر طیاروں نے پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی اپنے حصار میں لے لیا اور اسی حصار میں ولی عہد کے طیارے نے راولپنڈی کی نور خان ایئربیس پر لینڈنگ کی۔
محمد بن سلمان کو 3 لئیرز باکس سیکیورٹی فراہم کی گئی ہے، راولپنڈی نور خان ائیربیس سے وزیراعظم ہاؤس تک باکس سیکیورٹی مشترکہ طور پر کمانڈ پاک فوج اور شاہی گارڈز کے سپرد ہے، فضائی نگرانی کے ساتھ ساتھ بلند عمارتوں پر اہلکار تعینات کیے گئی ہیں۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے موقع پر وفاقی پولیس، سیکیورٹی ڈویژن پولیس، اسپیشل برانچ، رینجرز اور ٹریفک پولیس کے مجموعی طور پر 3 ہزار افسران و اہلکار تعینات ہیں۔
پاکستان کے صدرعارف علوی آج 18 فروری کو سعودی ولی عہد کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے۔