سعودی عرب کے اندر اہم فوجی اور اقتصادی اہداف پر یمنی فوج کے ڈرون حملوں نے جہاں ریاض اور ابوظہبی کو واضح پیغام دیا ہے وہیں جنگ کا توازن بھی انصار اللہ کے حق میں تبدیل کر دیا ہے۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحی السریع نے تازہ ڈرون آپریشن کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس آپریشن میں بیک وقت دس ڈرون طیاروں نے حصہ لیا اور مشرقی سعودی عرب میں واقع کمپنی آرامکو کی شیبہ ریفائنری کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں وسیع تر اہداف کو نشانہ بنایا جائے گا جس کے جارح قوتوں کے لیے انتہائی خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے سعودی حکومت اور جارح اتحاد میں شامل دیگر ملکوں کو خبردار کیا کہ اگر انہوں نے جنگ بند نہ کی تو پھر یمنی فوج، میزائل حملوں اور ڈرون آپریشن کا دائرہ وسیع کر دے گی۔
انہوں نے کہا کہ جارح سعودی اتحاد کے سامنے جنگ بند کرنے اور یمن کا محاصرہ ختم کرنے کے سوا کوئی راستہ موجود نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی آرامکو کمپنی کی تمام تنصیبات یمنی فضائیہ کے نشانے پر ہیں اور ہم مناسب وقت پر انہیں نشانہ بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ باہر سے درآمد کی گئی سیکورٹی سعودی عرب کے کچھ کام نہیں آئے گی۔
متحدہ عرب امارات کی سرحد کے قریب واقع سعودی آرامکو کمپنی کی شیبہ آئل ریفائنری پر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ڈرون حملے نے جنگ میں طاقت کا توازن تبدیل کر دیا ہے۔
مشرقی سعودی عرب کی الشیبہ آئل پر فیلڈ پر ہفتے کو ہونے والے ڈرون حملے کا کئی لحاظ سے جائزہ لیا جاسکتا ہے۔
یہ حملہ سعودی حدود میں بارہ سو کلومیٹر کے اندر کیا گیا ہے۔ اسٹرٹیجیک ماہرین اس حملے میں بارہ سو کلو میٹر کے فاصلے کو انتہائی اہم قرار دے رہے ہیں۔
یہ پہلی بار ہے کہ جب یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ڈرون طیارے سعودی عرب کی حدود میں بارہ سو کلو میٹر تک پہنچے ہیں۔
اس سے پہلے یمنی فوج کی جانب سے داغے جانے والے میزائلوں نے تیرہ سو کلو میٹر کا فاصلہ طے کر کے مشرقی سعودی عرب میں واقع الدمام کے علاقے کو نشانہ بنایا تھا۔
انصار اللہ یمن کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے سعودی عرب کی الشیبہ آئل فیلڈ پر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ڈرون حملے، جارح اتحاد کے لیے کھلا انتباہ قرار دیا ہے۔