یمنی عوام نے جارحیت کی چوتھی برسی پر کئے جانے والے مظاہروں میں وسیع پیمانے پر شرکت کر کے سعودی اتحاد کی جارحیت کی شدید مذمت کی اور جارحیت کے مقابلے میں استقامت جاری رکھے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔
یمنی عوام کے خلاف سعودی اتحاد کی جاریت کی چوتھی برسی کے موقع پر مختلف علاقوں میں کئے جانے والے مظاہروں میں یمنی عوام نے وسیع پیمانے پر شرکت اور یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت کی شدید مذمت کی۔
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کے دارالحکومت صنعا میں سبعین اسکوائر پر یمنی خواتین و نوجوانوں سمیت یمنی عوام نے وسیع پیمانے پر شرکت کی۔
اسی طرح یمن کے مختلف علاقوں منجملہ حجہ، الحدیدہ، ذمار، صعدہ، اب، تعز، البیضا، الجوف، اور رمیہ کے مرکزی علاقوں میں یمنی عوام نے جارحیت کی چوتھی برسی کی مناسبت سے وسیع پیمانے پر اجتماع کیا اور سعودی اتحاد کی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے یمنی عوام کی استقامت کو سراہا۔
یمنی عوام نے تاکید کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ وہ سعودی اتحاد کی جارحیت کے مقابلے میں استقامت کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
اس سے قبل یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے یمنی عوام کے خلاف سعودی اتحاد کی جارحیت کی چوتھی برسی کی مناسبت سے کہا کہ تھا کہ دشمن کو وسیع حمایت حاصل ہونے کے باوجود یمنی عوام کے مقابلے میں بری طرح سے شکست ہوئی ہے۔
انھوں نے تاکید کے ساتھ کہا کہ سعودی اتحاد کی جارحیت کا مطلب یمنی عوام کو امریکہ، برطانیہ اور صیہونی حکومت سمیت مختلف دشمنوں کی جانب سے جارحیت کا نشانہ بنایا جانا ہے اور سعودی عرب و متحدہ عرب امارات صرف اس جارحانہ حکمت عملی کو عملی جامہ پہنانے کے مہرے بنے رہے ہیں۔
الحوثی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ یمنی عوام کے خلاف جنگ و جارحیت کے دوران دشمنوں نے نہ صرف ریڈلائن کو عبور کیا بلکہ تمام بین الاقوامی قوانین کو پیروں تلے روندا ہے اور جارح سعودی اتحاد صرف یمن کو لوٹنے کے درپے رہا ہے ساتھ اس کوشش میں رہا ہے کہ کیسی بھی طرح سے اس ملک پر تسلط جما لیا جائے۔
دریں اثنا یمن کے وزیر تعلیم و تربیت یحیی الحوثی نے صنعا میں پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ گذشتہ چار برسوں کے دوران یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت میں یمن کے بائیس صوبوں میں تین ہزار پانچ سو چھبیس تعلیمی مراکز بند ہوئے ہیں جبکہ ایک ہزار چار سو پینسٹھ تعلیمی مراکز تباہ اور یا بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ سعودی جارحیت کے نتیجے میں یمن کے تقریبا دو لاکھ اساتذہ کی تنخواہیں منقطع ہوئی ہیں اور نتیجے میں پینتالیس لاکھ بچے تعلیم کی نعمت سے محروم ہو گئے ہیں۔
سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔
اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
سعودی اتحاد کی جاری وحشیانہ جارحیت اور محاصرے کے نتیجے میں عالم اسلام کے اس غریب عرب ملک کو غذائی اشیا اور دواؤں کی شدید قلّت کا سامنا ہے۔
اس کے باوجود سعودی اتحاد یمنی عوام کے خلاف اب تک اپنا کوئی بھی مقصد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔