جنوبی سعودی عرب کی سرحدوں پر یمنی فوج کے ساتھ لڑائی میں پانچ سعودی فوجی ہلاک ہوگئے۔
المسیرہ ٹیلی ویژن چینل نے خبر دی ہے کہ یمنی فوج اور سعودی فوجیوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں پانچ سعودی فوجی ہلاک ہوگئے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ جنوبی سعودی عرب کی سرحدوں پر یمنی فوج کی برتری پوری طرح واضح ہے۔
یمن کے وزیردفاع نےابھی حال ہی میں کہا تھا کہ جارح فوجیوں کے لئے جنہم کے دروازے کھول دئے گئے ہیں۔ دوسری طرف جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے منگل کی صبح یمنی دارالحکومت صنعا پر وسیع پیمانے پر بمباری کی۔خبروں میں کہا گیا ہے کہ صنعا پر جارح اتحاد کے جنگی طیارے بدستور پرواز کر رہے ہیں ابھی تک اس حملے کے ممکنہ جانی اور مالی نقصان کی خبر نہیں ملی ہے۔
سعودی عرب نے امریکا متحدہ عرب اور کئی دیگر ملکوں کے ساتھ مل کر مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے جن میں اب تک دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندوں کو اپنے گھر بار چھوڑ کرے دیگر ملکوں اور یا پھر محفوظ مقامات پر پناہ لینے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ جارح سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں میں یمن کی بنیادی شہری تنصیبات پوری طرح تباہ ہوگئیں جن میں اسپتال اسکول کالج، تجارتی مراکز اور حتی مساجد بھی شامل ہیں – یمن کے کارخانے اور فیکٹریوں کو بھی سعودی اتحاد نے بمباری کرکے تباہ کردیا ہے۔
جارح سعودی اتحاد نے یمن کا چاروں طرف سے محاصرہ بھی کر رکھا ہے جس کے نتیجے میں یمنی شہریوں کو اور خاص طور پر بچوں کو شدید قلت کا سامنا ہے۔ سعودی عرب کے حملوں اور وحشیانہ اقدامات کا سب سے زیادہ نشانہ یمن کے معصوم بچے بن رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اقوام متحدہ نے سعودی عرب کا نام بچوں کی قاتل حکومتوں کی فہرست میں شامل کردیا تھا۔ لیکن سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک یمن پر اپنے تمام تر وحشیانہ اقدامات اور حملوں کے باوجود ابھی تک اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کرسکے ہیں۔