دنیافلسطینمشرق وسطی

اسرائیل کا حماس کے مقابلے میں شکست کا اعتراف

مشرقی رام اللہ میں متعدد صیہونیوں کی ہلاکت کے بعد غرب اردن میں اسرائیلی فوج کے کمانڈر نے اعتراف کیا ہے کہ تحریک حماس نے اسرائیل پر کاری ضرب لگائی ہے۔

 اسرائیلی اخـبار یدیعوت آحرونوت کے مطابق غرب ادرن میں صیہونی فوج کے کمانڈر نداف فیدان نے اعتراف کیا ہے کہ اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے اسرائیل پر کاری ضرب لگائی ہے جس کا تل ابیب کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
اسرائیلی فوج کے کمانڈر نے کا کہنا تھا کہ اس حملے میں جہاں متعدد صیہونی فوجی ہلاک ہوئے وہیں حملہ آور ایک فوجی کا اسلحہ بھی اپنے ساتھ لے جانے میں کامیاب ہو گیا۔
صیہونی حکومت کے ذرائع نے بھی  اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ مشرقی رام اللہ میں ہونے والی کارروائی کے دوران متعدد صیہونی ہلاک اور ایک اسرائیلی فوجی زخمی ہوا ہے۔
دوسری جانب اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سرزمین فلسطین کی بازیابی، بیت المقدس کے دارالحکومت کے ساتھ ایک آزاد فلسطینی مملکت کا قیام اور تمام جلاوطن فلسطینیوں کی وطن واپسی ہمارا اصول اور دو ٹوک موقف ہے اور اس سے ذرہ برابر بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
حماس کے اکتیسویں یوم قیام کے موقع پر جاری کیے جانے والے اس بیان میں تمام فلسطینیوں کے درمیان اتحاد کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
بیان کے مطابق قومی روڈ میپ پر تمام فلسطینی دھڑوں کے درمیان اتفاق رائے پایا جاتا ہے اور اس اتفاق رائے کو مزید مضبوط بنا کر درپیش چیلنجوں پر آسانی کے ساتھ قابو پایا جا سکتا ہے۔
حماس نے فلسطینیوں کے حقوق کی مکمل بازیابی تک حق واپسی مارچ کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے تمام فلسطینی دھڑوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ناپاک امریکی منصوبے، سینچری ڈیل کا ہر ممکن طریقے سے مقابلہ کریں۔
اسلامی مزاحتمی تحریک حماس کے جاری کردہ بیان میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی مخالفت کرتے ہوئے عرب اور اسلامی ملکوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ جرائم پیشہ دشمن کے لیے اپنے دروازے  ہرگز نہ کھولیں۔
حماس کے جاری کردہ بیان میں ایک بار پھر یہ بات زور دے کر کہی گئی ہے کہ بیت المقدس، سرزمین فلسطین کا اٹوٹ حصہ اور اس ملک کا ابدی دارالحکومت ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس کے اسلامی تشخص کو مٹانے، آبادی کا تناسب تبدیل کرنے اور صیہونی بستیاں بسانے کا کوئی بھی حربہ کامیاب نہیں ہو گا۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button