ایرانمشرق وسطی

اسلامی تعاون تنظیم کے امتیازی رویے پر نکتہ چینی

ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے قانونی و بین الاقومی امور غلام حسین دہقانی نے اسلامی تعاون تنظیم کے امتیازی رویے پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے انحرافات اور سازشوں کے مقابلے میں ہوشیار رہنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

منگل کی شام تہران میں مقیم اسلامی ملکوں کے سفیروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر خارجہ غلام حسین دہقانی نے سعودی عرب میں بلائے جانے والے او آئی سی کے اجلاس کی جانب اشارہ کیا اور یہ بات زور دے کر کہی کہ اسلامی تعاون تنظیم کو اغیار کے نفوذ نیز تفرقے اور دشمنی کے فروغ کا مرکز بننے کے بجائے، امت مسلمہ کے درمیان اتحاد و یکجہتی کے فروغ کا پیلٹ فارم بننا چاہیے۔
انہوں نے مسئلہ فلسطین کو اسلامی تعاون تنظیم کا اولین، اہم ترین اور اعلی ترین ہدف قرار دیا۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے عالم اسلام اور مغربی ایشیا کی تازہ ترین صورت حال اور خاص طور سے اسلامی ملکوں میں شگاف پیدا کرنے کی امریکی اور اسرائیلی سازشوں کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ بات زور دے کر کہی کہ اسلامی دنیا کی توجہ مسئلہ فلسطین سے منحرف کرنے کی کوئی بھی کوشش اسرائیل اور امریکہ کی مفت خدمت کرنے کے مترادف ہو گی۔
غلام حسین دہقانی نے حالیہ برسوں کے دوران اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹریٹ کی جانب سے ایران کے ساتھ روا رکھے جانے والے امتیازی سلوک کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اس طرز سلوک کو تباہ کن اور بین الاقوامی تنظیموں کے قواعد و ضوابط کے منافی قرار دیا۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے اسلامی تعاون تنظیم سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے قیام کے بنیادی اہداف کے حصول کے لیے پوری شفافیت اور تندہی کے ساتھ کام کرے جن میں فلسطینیوں کے حقوق کا دفاع اور اسرائیلی سازشوں کا مقابلہ کرنا سب سے اہم ہیں۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button