ایرانمشرق وسطی

امریکا کی خودسرانہ و انتہا پسندانہ پالیسیوں اور بین الاقوامی قوانین کی پامالی نے مظلوم فلسطینی عوام پر تباہ کن اثرات مرتب کئے : جواد ظریف

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا کی خودسرانہ و انتہا پسندانہ پالیسیوں اور بین الاقوامی قوانین کی پامالی نے مظلوم فلسطینی عوام پر تباہ کن اثرات مرتب کئے ہیں۔

وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے جمہوریہ آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں ناوابستہ تحریک کے وزرائے خارجہ کی فلسطین کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ امریکا کی موجودہ حکومت، فلسطینی عوام کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم میں برابر کی شریک ہے ۔ انھوں نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت توسیع پسندی میں مصروف ہے اور چاہتی ہے کہ عالمی برادری مسئلہ فلسطین کو فراموش کردے ۔ انھوں نے کہا کہ امریکی حکومت اس مہم میں صیہونی حکومت کا ساتھ دے رہی ہے ۔ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا اور غاصب صیہونی حکومت اسی کے ساتھ مغربی ایشیا کے ملکوں کے درمیان کشیدگی اور دشمنی پیدا کرنے کی سازشی کوششوں میں بھی مصروف ہیں ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کی اس سازش کا مقصد، مظلوم فلسطینی عوام کی مشکلات و مسائل اور ان پر ڈھائے جانے والے مظالم سے عالمی رائے عامہ کی توجہ ہٹانا ہے۔وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کو نظرانداز کرتے ہوئے، امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کےٹرمپ حکومت کے اقدام نے ، مسئلہ فلسطین کے منصفانہ راہ حل تک پہنچنے کی کوششوں کو نقصان پہنچایا ہے ۔انھوں نے اپنے خطاب میں سینچری ڈیل کے بارے میں کہا کہ فلسطینی عوام نے اس سازشی منصوبے کو متفقہ طور پر مسترد کرد یا ہے ۔انھوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کے بنیادی انسانی اور سیاسی حقوق نیز بین الاقوامی قوانین کو نظرانداز کرتے ہوئے، پیش کیا جانے والا ہر فارمولا ذلت آمیز شکست سے دوچار ہوگا۔ایران کے وزیر خارجہ نے ناوابستہ تحریک کے رکن ملکوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس غلط فہمی کو خود سے دور کریں کہ امریکا اور غاصب صیہونی حکومت پر اعتماد کیا جاسکتا ہے۔اسی کے ساتھ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے رپورٹر نے عالمی برادری سے ، غاصب صیہونی حکومت کی توسیع پسندی کو روکنے کے لئے عملی اقدام کا مطالبہ کیا ہے۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے رپورٹر مائیکل لنک نے جمعرات کو جنرل اسمبلی میں صیہونی حکومت کی توسیع پسندی کے بارے میں اپنی رپورٹ پیش کی ۔انھوں نے اس رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ جب تک صیہونی حکومت ناجائز قبضہ کرنے اور توسیع پسندی سے دست بردار نہیں ہوجاتی، اس وقت تک عالمی برادری کو اس کے خلاف اقدامات کی شدت بڑھاتے رہنا چاہئے۔مائیکل لنک نے کہا کہ عالمی برادری نے غاصب صیہونی حکومت کے قبضے اور توسیع پسندی کی مذمت میں متعدد قرار دادیں اور بیانات جاری کئے ہیں ، لیکن ایک عرصے سے ان قرار دادوں اور بیانات کے مطابق عمل نہیں کیا جارہا ہے۔انھوں نے کہا کہ صیہونی حکومت عالمی برادری بالخصوص مغربی اور صنعتی ملکوں کے ارادے کی اس کمزوری سے ناجائزہ فائدہ اٹھا رہی ہے۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے رپورٹر مائیکل لنک نے اپنی رپورٹ کے آخر میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ غرب اردن اور مشرقی بیت المقدس میں فلسطینی عوام کے رہائشی مکانات کی مسماری اور غیر قانونی صیہونی کالونیوں کی توسیع پر توجہ دیں اور یہ سلسلہ رکوانے کے لئے عملی اقدامات انجام دیں ۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button