ایرانمشرق وسطی

ایرانی آئل ٹینکر میں صرف خام تیل ہے، جبل الطارق کی مقامی انتظامیہ کا بیان

جبل الطارق کی مقامی انتظامیہ نے کہا ہے کہ بعض لوگوں کے دعوؤں کے برخلاف جس ایرانی آئل ٹینکر کو روکا گیا ہے اس کی تلاشی کے دوران اس میں سے تیل کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں ملا ہے۔

جبل الطارق کی مقامی انتظامیہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ برطانوی بحریہ نے جس ایرانی آئل ٹینکر کو گذشتہ ہفتے روک لیا تھا اس میں صرف خام تیل پایا گیا ہے-
جبل الطارق کی مقامی انتظامیہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جامع تحقیقات کے نتائج سے ہم یہ بات کہہ سکتے ہیں کہ بعض تجزیہ نگاروں کی یہ قیاس آرائی کہ مذکورہ آئل ٹینکر ہتھیار لے کر جارہا تھا پوری طرح سے غلط ہے-
گذشتہ جمعرات کو جبل الطارق میں برطانوی بحریہ نے ایک ایرانی آئل ٹینکر کو روک لیا تھا جس کے بعد تہران میں برطانوی سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کر کے شدید احتجاج کیا گیا-
ایرانی وزارت خارجہ میں مغربی ملکوں کے امور کے ڈائریکٹر نے جبل الطارق میں برطانوی بحریہ کے ہاتھوں ایرانی آئل ٹینکر کو روک لئے جانے کے واقعے پر برطانوی سفیر سے شدید احتجاج کیا اور کہا کہ یہ اقدام ایک سمندری ڈکیتی ہے-
اس درمیان مغربی ذرائع نے خبر دی ہے کہ برٹش پٹرولیم کا ایک سوپر آئل ٹینکر نے آبنائے ہرمز میں داخل ہونے سے انکار کر دیا ہے اور اب وہ سعودی عرب کے ساحل پر لنگر انداز ہوگیا ہے۔
برٹشن پیٹرولیم کمپنی کے آئل ٹینکر کا نام برٹش ہیریٹیج ہے جو دس لاکھ بیرل سے زیادہ تیل لوڈ کرنے کی گنجائش رکھتا ہے- اس آئل ٹینکر نے جو عراقی بندرگاہ بصرہ کی جانب جارہا تھا دو روز قبل اچانک اپنا راستہ تبدیل کر دیا اور وہ سعودی عرب کے ساحل پر لنگر انداز ہوگیا-
امریکی نشریاتی ادارے بلومبرگ نے خبر دی ہے کہ برٹش پیٹرولیم کو اس بات کا خوف ہے کہ جبل الطارق میں ایرانی آئل ٹینکر روک لئے جانے کے بعد اس کے آئل ٹینکر برٹش ہیریٹیج کو بھی ایرانی بحریہ روک سکتی ہے-

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button