ایرانمشرق وسطی

ایرانی عوام کے خلاف امریکہ کے دشمنانہ اقدامات ، جنگی اقدام ہیں : وزیر‍ خارجہ ظریف

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایرانی عوام کے خلاف امریکی اقدامات کو جنگی اقدام قرار دیا اور کہا کہ امریکہ ایران کے خلاف اقتصادی جنگ میں عام شہریوں کو نشانہ بنارہا ہے

ایران کے وزیر خارجہ نے بدھ کو تہران میں عالمی اقتصاد اور پابندیوں کے زیر عنوان منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس میں کہا کہ اقتصاد اور مالی وسائل کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا یا اقتصاد اور ڈالر کو جنگی عامل میں تبدیل کرنا بین الاقوامی ادبیات میں ایک رائج نام نہاد اصطلاح بن چکی ہے ۔ وزیرخارجہ جواد ظریف نے کہا کہ کسی زمانے میں یہ جنگی ہتھیار صرف بعض ممالک میں بعض سرگرمیوں کو محدود کرنے کے لئے استعمال ہوتے تھے لیکن امریکہ کے جدید جنگی ہتھیار اور جسے امریکی صدر ٹرمپ اقتصادی جنگ کہتے ہیں عام لوگوں کی معیشت اور امن و سلامتی کو نشانہ بنائے ہوئے ہیں ۔ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ مالی وسائل وذرائع کو ایران ، چین ، روس ، کیوبا اور ونزوئیلا جیسے خود مختار ملکوں پر دباؤ ڈالنے کے لئے استعمال کرتا ہے ۔ انہوں نے امریکہ کی جانب سے ایران کے سینٹرل بینک پر ایک بار پھر پابندیاں عائد کرنے کے بارے میں کہا کہ ایران کے سینٹرل بینک پر پابندی چاہے وہ جس شکل میں ہو غیرقانونی ہے کیونکہ ان پابندیوں کی وجہ سے سینٹرل بینک ایرانی عوام کے لئے دوا اور غذا بھی نہیں خرید سکتا ۔ ایران کے وزیر خارجہ نے امریکی وزیر خارجہ کے اس بیان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اگر ایران کے عوام کھانا پینا چاہتے ہیں تو انھیں امریکہ کی پالیسیوں کی پیروی کرنا پڑے گی کہا کہ یہ بات خود دہشتگردی اور ایک قسم کا جنگی جرم ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button