ایرانمشرق وسطی

ایران امریکہ کے لیے طاقتور حریف ہے، لاریجانی

ایران کے پارلیمانی اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے کہا ہے کہ امریکہ کو سمجھ لینا چاہیے کہ ایران اس کا سخت ترین حریف ہے اور اس کی دھونس دھمکی میں آنے والا نہیں۔ دوسری جانب ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی نے کہا کہ دشمن کی شرائط پر مذاکرات کا مطلب ذلت کو گلے لگانا ہے اور ایران کے غیور عوام ذلت ہرگز قبول نہیں کریں گے۔

ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ انتہائی عجیب وغریب قسم کے آدمی ہیں جو آئے دن کسی نہ کسی بین الاقوامی معاہدے سے دستبردار ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی سطح پر کوئی بڑا سانحہ ہونے والا ہے۔
ایران کے اسپیکر نے تہران کے ساتھ مذاکرات کے لیے واشنگٹن کی بارہ شرائط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی طرز مذاکرات فریق مقابل کو جھکانے اور اس کی تحقیر پر استوار ہے اور سعودی عرب اس کی واضح مثال ہے جس کے پاس بے پناہ دولت ہے لیکن امریکہ اس کی تحقیر بھی کرتا ہے۔
ڈاکٹر علی لاریجانی نے واضح کیا کہ ایران کی مہذب اور شاندار ماضی کی حامل قوم امریکی شرائط پر ہرگز مذاکرات نہیں کرے گی اور میں واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ ایران، امریکیوں کے لیے سخت ترین حریف ہے اور امریکی حکام اس بات کو اچھی طرح جانتے ہیں۔
دوسری جانب ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی نے کہا ہے کہ امریکہ ناجائز حکومتوں کا حامی ہے اور وہ اور اس کے اتحادی ایشیا میں کمزور ہیں۔
تہران میں کور کمانڈروں اور فوجی افسران کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جنرل قاسم سلیمانی کا کہنا تھا کہ دشمن، اقتصادی پابندیوں اور ملک کی سلامتی کو درہم برہم کرکے ایران اسلامی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دشمن اقتصادی دباؤ کے ذریعے ایران کو مذاکرات پر مجبور کرنا چاہتا ہے لیکن ایران کے بابصیرت عوام دشمن کی شرائط پر اس کے ساتھ ہرگز مذاکرات نہیں کریں گے۔
جنرل قاسم سلیمانی نے کہا کہ دشمن کی شرائط پر مذاکرات کا مطلب ذلت کو گلے لگانا ہے اور ایران کے غیور عوام ذلت ہرگز قبول نہیں کریں گے۔
سپاہ قدس کے کمانڈر نے واضح کیا کہ امریکہ اور اس کے دم چھلوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ آج کا ایران ایک طاقتور ملک ہے اور فوجی اور سیکورٹی لحاظ سے اعلی ترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button