ایرانمشرق وسطی

بین الاقوامی آبی گذرگاہوں میں شیطنت کا جواب دیا جائے گا ، ایران

ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری نے کہا ہے کہ بین الاقوامی آبی گذرگاہوں میں سمندری ڈکیتی اور شیطنت کا پوری قوت کے ساتھ جواب دیا جائےگا

ایرانی آئیل ٹینکر سایبیتی پر بحیرہ احمر میں سعودی عرب کی جدہ بندرگاہ سے ساٹھ کلومیٹر دور آدھے گھنٹے کے فاصلے سے دوبار میزائلوں سے حملہ کیا گیا ۔ ایرانی آئیل ٹینکر پر اس حملے کے ردعمل میں ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی نے ہفتے کو اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ یہ اقدامات کمرشل بحری جہازوں کی آزادانہ رفت و آمد کی راہ میں مشکلات پیدا کرنے کے لئے انجام دئےگئے ہیں کہا کہ ویڈیو فیلم اور دیگر اکٹھا کئی گئیں اطلاعات و معلومات کی بنیاد پر اس خطرناک اقدام کا ابتدائی سراغ لگ گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی جدہ بندرگاہ کے کچھ فاصلے پر ایرانی آئیل ٹینکر سایبیتی پر دو میزائلوں سے ہونے والے حملے کی تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے اور اس کی رپورٹ جلد ہی متعلقہ حکام کے حوالے کردی جائے گی ۔ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری گذشتہ مہینوں کے دوران ایران کے دو دیگر بحری ائیل ٹینکروں ھیپنس اور ہیلم پر بحیرہ احمر میں ہوئے حملوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی آبی گذرگاہوں کو بدامن بنانے سے عالمی اقتصادی کو خطرناک حدتک نقصان پہنچے گا – انہوں نے کہا کہ اس طرح کے حملوں کے نتائج کی ذمہ داری ان قوتوں پر ہی عائد ہوگی جنھوں نے ان کا منصوبہ تیار اور اس کی پشت پر ہیں – اس درمیان اطلاعات ہیں کہ ایران کی نیشنل آئیل ٹینکر کمپنی نے کہا ہے کہ سابیتی آئیل ٹینکر جو حادثے کاشکار ہوگیاتھا، فنی خرابی برطرف کرانے کے بعد خلیج فارس کی جانب روانہ ہوگیا ہےایران کی نیشنل آئیل ٹینکر کمپنی این آئی ٹی سی کے شعبہ تعلقات عامہ اور بین الاقوامی امور کی رپورٹ کے مطابق سابیتی نامی آئل ٹینکر سعودی بندگارہ جدہ بندرگاہ سے ساٹھ کلومیٹر کے فاصلے پر میزائل حملے کا نشانہ بنا، اور امکان ہے کہ اس آئیل ٹینکر پر دو میزائل داغے گئے ہیں-اس واقعےمیں جہاز کے دائیں طرف واقع دو ٹینکوں میں سوراخ ہوگیا – اس سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں-اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بحیرہ احمر میں ایرانی آئل ٹینکر پر ہونے والے حملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے سے ماحولیات کو پہنچنے والے شدید نقصانات کی پوری ذمہ داری اس خطرناک اقدام کے ذمہ داروں پر پر عائد ہوتی ہے

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button