ایرانمشرق وسطییورپ

تیل اور بینکنگ کے شعبے میں باہمی تعاون جوہری معاہدے کا حصہ: حسن روحانی

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے اپنے فرانسیسی ہم منصب کے ساتھ ایک ٹیلی فونک گفتگو میں تیل اور بینکنگ کے شعبے میں ایران اور دوسرے ممالک کے درمیان تعلقات کی جلد بحالی کو جوہری معاہدے میں ایران کاسب سے اہم حق قرار دیتے ہوئے تعمیری اور انصاف پر مبنی راہ حل نکالنے کیلئے ہونے والی کوششوں کے سلسلے کو جاری رکھنے پر زور دیا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے منگل کی رات اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکرون کیساتھ ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو میں کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ جہاں ایران اور فرانس خطے میں حالیہ کشیدگی کو کم کرنے اور پرامن بقائے باہمی کے حصول کیلئے کوشش کر رہے ہیں وہیں امریکہ اشتعال انگیزی کر رہا ہے۔

حسن روحانی نے کہا کہ ایران خطے میں قیام امن و سلامتی اور آبنائے ہرمز میں بحری جہازوں کی آزادانہ اور پُر امن نقل و حرکت چاہتا ہے اور روزانہ دسیوں بحری جہاز آزادانہ طور پر آبنائے ہرمز آتے جاتے ہیں اور ایرانی سیکورٹی فورسز بھی قانون کے مطابق اپنے فرائض انجام دے رہی ہیں۔

انہوں نے حالیہ مہینوں میں کیے گئے مذاکرات کو مثبت اور تعمیری قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ جوہری معاہدے سے متعلق ایران کی جانب سے اپنے کیے گئے وعدوں میں کمی کا مقصد، اس معاہدے کے معاشی ثمرات سے مستفید ہونے سمیت دوسرے فریقین کی جانب سے اپنے وعدوں پر بھر پور طریقے سے عمل کرنا ہے۔

ایران کے صدر نے ایران اور دیگر ممالک کے درمیان تیل اور بینکنگ تعلقات کی بحالی کو جوہری معاہدے سے متعلق ایران کا سب سے اہم حق قرار دیتے ہوئے اس سلسلے میں تعمیری اور انصاف پر مبنی راہ حل نکالنے کیلئے ہونے والی کوششوں کے سلسلے کو جاری رکھنے پر زور دیا۔

صدر روحانی نے مزید کہا کہ ایران اور یورپ کے درمیان تعاون کا فروغ خطے اور دنیا میں قیام امن برقرار کرنے میں مدد گار ثابت ہوسکتا ہے لہذا فرانس، ایران کے ایک دیرینہ شراکت دار کے اس حوالے سے تعمیری کردار ادا کر سکتا ہے۔

اس ٹیلی فونی گفتگو میں فرانس کے صدر نے ایک با پھر کہا کہ ان کا ملک ایران جوہری معاہدے پرقائم رہے گا اور اسلامی جمہوریہ ایران کو جوہری معاہدے کے ثمرات سے مستفید ہونے سمیت اس سلسلے میں ایک قابل قبول حل نکالنا، فرانس کیلئے انتہائی اہم ہے۔

انہوں نے خطے اور بین الاقوامی مسائل کے حل کیلئے مناسب طریقہ کار نکالنے کیلئے ایران اور فرانس کے ماہرین کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے ایرانی صدر کی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے تہران اور پیرس کے درمیان باہمی تعلقات کے فروغ پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button