ایرانمشرق وسطی

جنرل قاسم کو شہید کرنا ، دہشتگردانہ اور مجرمانہ اقدام ہے: ایرانی مندوب

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے سیکریٹری جنرل آنتونیو گوترش اور سلامتی کونسل کے سربراہ کے نام اپنے خط میں کہا ہے کہ بغداد ایئرپورٹ پر بریگیڈیئر جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کرنا ایک ریاستی دہشت گردی ہے ۔انھوں نے اعلان کیا کہ حالیہ برسوں میں شہید جنرل قاسم سلیمانی نے علاقے کے عوام اور بعض حکومتوں کی درخواست پر داعش اور دیگر دہشتگرد گروہوں کا قلع قمع کرنے میں جنھیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل دہشتگرد قرار دے چکی تھی ، بھرپور مدد کی ۔اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ یہ دہشتگردانہ اقدام امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے براہ راست حکم سے انجام پایا ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ ایک مجرمانہ عمل اور حکومتی دہشتگردی کا واضح مصداق ہے اور بین الاقوامی آئین خاص طور سے اقوام متحدہ کے منشور کی کھلی خلاف ورزی شمار ہوتا ہے اور امریکہ کو عالمی سطح پر اس کا جواب دینا ہوگا۔مجید تخت روانچی نے اپنے خط میں مزید لکھا ہے کہ یہ غیرقانونی اقدام ہے اور دہشتگردی کے خلاف جنگ پر مبنی اس کے دعوے کے کھوکھلے پن کو آشکار کردیتا ہے۔اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے شہید جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کی توجیہ کے لئے امریکی حکام کے تمام بے بنیاد دلائل کو مسترد کرتے ہوئے امریکہ کے اس شرمناک جرم کی مذمت کی ۔انھوں نے اعلان کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ، اپنے دفاع کے ذاتی حق کے حصول کے لئے بین الاقوامی قوانین کے مطابق لازمی اقدامات انجام دینے کے لئے اپنے تمام حقوق کو محفوظ رکھتا ہے۔ تخت روانچی نے اس بیان میں کہا کہ سلامتی کونسل کو چاہئے کہ اپنی ذمہ داری پر عمل کرتے ہوئے امن عالم کے لئے امریکہ کی اس خطرناک اور فوجی مہم جوئی کے نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے واشنگٹن کے اس غیرقانونی مجرمانہ اقدام کی مذمت کرے۔اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے خط کے آخر میں کہا ہے کہ ایران کی مسلح افواج بالخصوص سپاہ قدس جو ہمشیہ علاقے میں انتہاپسندی اور دہشتگردی کے خلاف جنگ کے اگلے محاذوں پر رہی ہے ، اسلامی جمہوریہ ایران کے حقوق اور بین الاقوامی معاہدوں کے مطابق ، دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے علاقے میں دہشتگرد گروہوں کے خلاف جنگ میں شہید جنرل سلیمانی کی راہ پر گامزن رہے گی

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button